Dışişleri Bakanı Mevlüt Çavuşoğlu, Dominik Dışişleri Bakanı Miguel Vargas ve beraberindeki heyetle Dışişleri Resmi Konutu’nda bir araya geldi. Görüşmenin ardından Bakan Çavuşoğlu ile Bakan Vargas ortak basın toplantısı düzenledi. ( Cem Özdel – Anadolu Ajansı )
ترک وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ترکی نے متحدہ عرب امارات سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنا معاندانہ رویہ ترک کرے اور انقرہ کے متعلق اپنے رویے پر غور کرے۔ وزارت کے ترجمان ہامی اکسوئی نے کہا ، “متحدہ عرب امارات کے وزارت خارجہ اور بین الاقوامی تعاون کی وزارت کا بیان ایسے ملک کی منافقانہ سیاست کو چھپانے کی کوشش ہے جو بغاوت سازی کو ہر طرح کی مدد فراہم کرتا ہے۔” بیان میں یہ بھی کہاگیا کہ عرب سیاست میں انقرہ کی مداخلت پر ابو ظہبی کے تبصرے بے بنیاد ہیں کیونکہ ترکی قانونی حیثیت اور سیاسی حل کے حامل ممالک کی حمایت جاری رکھے گا۔
ترکی نے لیبیا کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت ،گورنمٹ آف نیشنل ایکارڈ (جی این اے) کی حمایت کی ، اور فوجی تعاون کے معاہدے پر دستخط بھی کیے تاکہ جنگجو سردار خلیفہ حفتر کی متحدہ عرب امارات ، مصر اور روس کی حمایت میں کی جانے والی کارروائیوں کو پسپا کیا جاسکے۔ اکسوئی نے کہا ، “کئی سالوں سے متحدہ عرب امارات لیبیا میں بغاوت کرنے والے ساز بازوں کو اسلحہ ، فوجی سازوسامان اور فوجی امداد فراہم کر رہا ہے انقرہ نے بار بار عالمی طاقتوں سے گزارش کی ہے کہ وہ ہفتار کے عسکریت پسندوں کی حمایت بند کریں۔ ترکی کی وزارت خارجہ نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ عالمی برادری نہ صرف لیبیا بلکہ یمن ، شام اور افریقہ میں بھی امن و سلامتی کے خلاف متحدہ عرب امارات کی مشکلات پیدا کرنے والے اقدامات سے بخوبی واقف ہے۔ وزارت نے کہا یہ کوئی راز نہیں ہے کہ متحدہ عرب امارات یمن میں دہشت گرد تنظیموں خصوصا الشباب اور علیحدگی پسند تحریکوں کی حمایت کرتا ہے۔
وزارت نے یہ بھی واضح کیا کہ لیبیا میں استحکام اور امن کو یقینی بنانے کا واحد راستہ شہریوں کو نشانہ بنانے والے غیر قانونی گرہوں کی حمایت کرنے کے بجائے لیبیا کی سیاسی معاہدے اور اقوام متحدہ سے تسلیم شدہ گورنمٹ آف نیشنل ایکارڈ (جی این اے) کی حمایت کی جائے۔