turky-urdu-logo

ترکی کو F-35 طیارے نہ ملے تو امریکہ کے ساتھ تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں، ترک وزیر دفاع

ترک وزیر دفاع ہلوسی آکار نے کہا ہے کہ روس سے S-400 ایئر ڈیفنس میزائل سسٹم کی دوسی کھیپ کی خریداری کے لئے بات چیت شروع ہو چکی ہے۔ اگر امریکہ نے ترکی کو F-35 جنگی طیاروں کی خریداری کے معاہدے میں دوبارہ شامل نہ کیا تو دونوں ملکوں کے تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔

انقرہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہلوسی آکار نے کہا کہ روس کے ایئر ڈیفنس میزائل سسٹم کی خریداری سے پہلے ترکی نے امریکہ اور یورپی ممالک سے مشاورت کی تھی لیکن دونوں طرف سے کوئی تسلی بخش جواب موصول نہیں ہوا۔ نہ ہی امریکہ اور نہ ہی یورپ نے اپنے ایئر ڈیفنس میزائل سسٹم کی قیمت، ان کی ڈیلیوری اور مشترکہ پیداوار سے متعلق کوئی جواب نہیں دیا۔ امریکہ اور یورپی ممالک کی خاموشی کے بعد ترکی کے پاس سوائے روس کے ایئر ڈیفنس میزائل سسٹم خریدنے کے اور کوئی چارہ نہیں بچا تھا۔

انہوں نے کہا ترکی امریکہ کے ساتھ دوبارہ F-35 جنگی طیاروں کی خریداری کے لئے بات چیت پر تیار ہے لیکن امریکہ نے ترکی پر پابندیاں عائد کر دی ہیں جس سے ملکوں کے درمیان اعتماد کا ایک بحران پیدا ہو گیا ہے۔

ترک وزیر دفاع نے کہا کہ روس کے ایئر ڈیفنس کی خریداری کے لئے کئی ماہ تک بات چیت کا عمل جاری رہا اور اب اسے روکنا ممکن نہیں ہے جب کہ ترکی S-400 ایئر ڈیفنس میزائل کی پہلی کھیپ حاصل کر چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر دو ملکوں کے درمیان بداعتمادی کی فضا قائم ہو جائے تو پھر کئی سال تک چلتی ہے اور دونوں ملکوں کو اس بحران سے بچنے کی ضرورت ہے۔

ہلوسی آکار نے کہا کہ نیٹو کے ممبرز میں صرف ترکی ہی نہیں کئی اور ممالک بھی روس کے اس ایئر ڈیفنس سسٹم کو استعمال کر رہے ہیں۔ ترکی امریکہ کے ساتھ اس مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے۔ اگر امریکہ اس مسئلے کو حل کرنا چاہتا ہے تو اس کے لئے دونوں ملکوں کے درمیان تکینکی سطح پر مذاکرات کئے جا سکتے ہیں۔

اس وقت نیٹو کے تین رکن ممالک یونان، سلوویکیا اور بلغاریہ روس کے S-300  ایئر ڈیفنس میزائل سسٹم کو استعمال کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ روس کے S-400  ایئر ڈیفنس سسٹم کی خریداری پر امریکہ ترکی سے ناراض ہے اور ٹرمپ انتظامیہ نے ترکی پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ دوسری طرف امریکہ نے ترکی کے ساتھ F-35 جنگی طیاروں کی خریداری کا معاہدہ بھی منسوخ کر دیا ہے۔

Read Previous

ترک سفیر مصطفی یردکل کا ترکی اردو کو خصوصی انٹر ویو

Read Next

رواں سال ترک معیشت تیزی سے ترقی کرے گی، کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فِچ

Leave a Reply