روم میں ترک سفیر نے بتایا کہ اطالوی حکام نے لائسیئن دور سے تعلق رکھنے والا آثار قدیمہ کا نمونہ طویل عدالتی تضاد کے بعد ترک حکام کے حوالے کر دیا ہے۔
یہ نمونہ 1800 سال پرانہ ہے اور اس پر کی گئی تحریر کے ذریعے ماں باپ کی بیٹے کے چوری کرنے پر شرمندگی کا اظہار کیا گیا ہے۔ یہ تاریحی نمونہ ترکی سے اٹلی اسمگل کر کے لے جایا گیا تھا جسے اطالوی حکام نے 1997 میں بازیاب کروایا۔
سفیر مرات صائم اسینلی اور ان کے ہمراہ وفد نے اطالوی انسداد اسمگلنگ ڈیپارٹمنٹ کے انچارج کلاڈیو موتی سے یہ نمونہ وصول کیا۔
مرات صائم اسینلی نے بتایا کہ عدالتی کاوائی تقریبا دو صدیوں تک جاری رہی اور دوران اطالوی حکام نے نمونے با حفاظت رکھا جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترک وزا نے نمونے کو وطن واپس لانے کے لیے اطالوی حکام سے مکمل تعاون کیا۔