یروشلم میں شہر کے مسلم اور عیسائی مقدس مقامات کی نگرانی کے ذمہ داران کے مطابق اسرائیلی عدالت نے پیر کے روز یروشلم کی مسجد اقصیٰ کے مشرقی دروازے باب الرحمہ کو بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
اردن کے زیر انتظام اسلامی اوقاف اتھارٹی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہیں اسرائیلی پولیس کی جانب سے ایک خط موصول ہوا ہے جس میں انہیں مسجد کا گیٹ بند کرنے کے عدالتی فیصلے کے متعلق آگاہ کیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ مسجد اقصیٰ اسرائیلی حکام کی طرف سے کسی بھی عدالتی یا سیاسی فیصلے سے بالاتر ہے۔ باب الرحمہ مسجد اقصی کا اہم جزء ہے۔ مسلمان اسرائیلی قبضے کے تحت ان غیر قانونی فیصلوں کو نہیں مانتے اور ان کی پاسداری ہرگز نہیں کریں گے
اسرائیلی عدالت کی جانب سے گیٹ کو بند کرنے کی وجہ ابھی تک واضح نہیں کی گئی۔
مسلمانوں کے لئے مسجد اقصیٰ دنیا کی تیسرا مقدس ترین مقام کی حثیثیت رکھتا ہے۔ یہودی ، اس علاقے کو "ٹیمپل ماؤنٹ” کے نام سے موسوم کرتے ہیں اور یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ قدیم زمانے میں یہودی کے عبادت گاہ تھی۔
اسرائیل نے 1967 میں عربوں اور اسرائیلیوں میں جنگ کے دوران مشرقی یروشلم پر قبضہ کر لیا تھا جہاں مسجد اقصیٰ واقع ہے۔ اور 1980 میں پورے شہر کو اپنے علاقے میں شامل کر لیا جسے عالمی برادری نے تسلیم نہیں کیا۔