
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ رواں سال 2020 کے پہلے چھ ماہ میں اسرائیل فسلطینیوں کے 506 گھر، دکانیں اور تجارتی مراکز مسمار کر چکا ہے۔
اسرائیل عمارت تعمیر کرنے کا اجازت نامہ حاصل نہ کرنے کا بہانہ بنا کر
فلسطینیوں کے گھر مسمار کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق مشرقی یروشلم میں 134 گھر مسمار کئے گئے۔ حالیہ دو ہفتوں میں اسرائیلی فوج نے 22 عمارتیں مسمار کیں جس سے 50 فلسطینی بے گھر ہو گئے اور 200 افراد متاثر ہوئے۔
اسرائیلی فوج پہلے فلسطینیوں کو گھر کی تعمیر مکمل کرنے دیتی ہے اور جیسے ہی عمارت کی تعمیر مکمل ہوتی ہے اسے مسمار کرنے آ جاتی ہے۔ اسرائیلی فوج فلسطینیوں سے گھر مسمار کرنے کا جرمانہ بھی وصول کرتی ہے۔
Tags: فلسطین کی آزادی