
غزہ پٹی پر منگل کی صبح اسرائیلی فضائی حملوں نے تباہی مچا دی، ہسپتال حکام کے مطابق، خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 326 فلسطینی شہید ہو گئے۔ یہ اچانک بمباری جنوری سے نافذ العمل جنگ بندی کو توڑتے ہوئے 17 ماہ پرانی جنگ کو دوبارہ بھڑکانے کا خطرہ پیدا کر رہی ہے۔
اسرائیلی فوج نے مشرقی غزہ سے لوگوں کو اور جنوب میں دیگر کمیونٹیز کے بڑے حصے کو خالی کرنے اور علاقے کے مرکز کی طرف جانے کا حکم دیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل جلد ہی زمینی کارروائیاں شروع کر سکتا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر کے مطابق، "اسرائیل اب سے حماس کے خلاف بڑھتی ہوئی فوجی طاقت کے ساتھ کارروائی کرے گا۔”
رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں یہ حملہ ایک ایسی جنگ کو دوبارہ شروع کر سکتا ہے جس میں پہلے ہی دسیوں ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں اور غزہ بھر میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی جا چکی ہے۔ اس سے حماس کے زیر حراست تقریباً دو درجن اسرائیلی یرغمالیوں کی قسمت کے بارے میں بھی سوالات اٹھتے ہیں جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اب بھی زندہ ہیں۔