ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اولو نے کہا ہے کہ 2020 ایک چیلجنگ سال ثابت ہوا ہے۔ اس سال ایک طرف کورونا وائرس نے عالمی وبا کی صورت اختیار کر لی دوسری طرف اسلام دشمنی اتنی تیزی سے پھیلی ہے ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی۔
وہ نائجر کے دارالحکومت نیامے میں آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کے 47 ویں سالانہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
میولوت چاوش اولو نے کہا کہ یورپ میں خاص طور پر نسل پرستی، مہاجرین کو پناہ نہ دینے اور اسلام دشمنی تیزی سے پھیل رہی ہے۔ مسلم دنیا جنگ زدہ علاقوں کے مہاجرین کی آبادکاری میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے۔ مسلمان اپنے وسائل کے مطابق انسانیت کی خدمت میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔ حال ہی میں ترک ڈاکٹر میاں بیوی کی جانب سے کورونا وائرس ویکسین کی تیاری بھی انہیں کوششوں کا نتیجہ ہے۔
ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ یورپ میں اس وقت روشن خیال اور پختہ سیاسی سوچ رکھنے والے سیاسی رہنماوٗں کا قحط ہے۔ یورپی سیاستدان اس حد تک ذہنی طور پر پسماندہ ہو چکے ہیں کہ وہ اسلام میں اصلاحات جیسے بیانات دے رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یورپ میں رہنے والے لاکھوں مسلمانوں کی زندگیوں کو ایک طرف ناتجربہ کار سیاستدانوں سے خطرہ ہے تو دوسری طرف اسلام دشمنی سے بھی مسلمان متاثر ہو رہے ہیں۔
انہوں نے فرانس میں گیارہ سال کے چار مسلمان بچوں کی 11 گھنٹے تک پولیس میں حراست کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان معصوم ترک بچوں کو غیر قانونی طور پر حبس بے جا میں رکھا گیا۔ فرانس کی پولیس ایک دس سال کے بچے سے دہشت گردی کا مطلب پوچھ رہی ہے۔ اس سے زیادہ ذہنی پسماندگی اور کیا ہو گی۔
میلوت چاوش اولو نے کہا کہ یورپ کو اس ذہنی پسماندگی سے باہر آنا ہو گا اور دوسروں کے مذاہب اور عقائد کا احترام کرنا ہو گا۔
عرب اسرائیل تعلقات:
ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ عرب ممالک کے ساتھ تعلقات قائم ہونے کے بعد اسرائیل کا فلسطین کے مزید علاقوں پر قبضہ کرنے کا منصوبہ مزید تیز ہو گیا ہے اور یہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔
اسرائیل کی پوری کوشش ہے کہ فلسطین کی زیادہ سے زیادہ زمینوں پر قبضہ کیا جائے تاکہ ایک خود مختار اور آزاد فلسطین ریاست کا قیام ہی ناممکن بنا دیا جائے۔
اسرائیل اس بات کا تاثر دے رہا ہے کہ اسلامی ممالک میں تعاون کی تنظیم او آئی سی کے لئے فلسطین اب کوئی مسئلہ نہیں رہا۔ ترک وزیر خارجہ نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ او آئی سی کو فلسطین کی آزادی کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی کی بنیاد ہی فلسطین کے مسئلے پر قائم کی گئی اب او آئی سی کس طرح اس مسئلے کو نظرانداز کر سکتی ہے۔
سعودی وزیر خارجہ سے ملاقات:
میلوت چاوش اولو نے اجلاس کے بعد سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان سے بھی ملاقات کی۔ ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط تعلقات سے خطے میں خوشحالی آئے گی۔ ترکی سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔
واضح رہے کہ صدر رجب طیب ایردوان اور سعودی فرماں روا شاہ سلمان کے درمیان گذشتہ ہفتے ٹیلی فون پر رابطہ ہوا جس میں دونوں رہنماوٗں نے باہمی تعلقات کو بہتر بنانے اور مسائل کو سفارتی بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر بات کی۔