
عموما باہر کھانے کے ساتھ کوئی نہ کوئی خطرہ لاحق رہتا ہے ، لیکن ہیلتھ آفیشلز کا کہنا ہے کہ احتیاطی تدابیر اپنا کر آپ وائرس کے خطرے سے دوچار ہونے کے امکانات کو کم کر سکتے ہیں۔
بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے لئے امریکی ایجنسی (سی ڈی سی) کے مطابق ریسٹورانٹ سے ٹیک اووے اور آئن لائن ڈلیوری اب بھی سب سے محفوظ آپشن ہے۔
ایجنسی کا کہنا ہے کہ اگر آپ کسی ریسٹورانٹ میں کھانے کے لیے جاتے ہیں تو ، ریسٹورانٹ سے باہر رکھے گئے ٹیبل کا انتخاب کرنا بہتر ہوگا جہاں ٹیبلز کم سے کم 6 فٹ (2 میٹر) کے فاصلے پر ہوں۔ ریسٹورانٹ کے اندر اگر احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں کیا جا رہا تو خطرہ ثابت ہو سکتا ہے۔
کورونا وائرس باتیں کرنے، ہنسنے ، گانے ، کھانسنے یا چھینکنے کے دوارن منہ سے خارج ہونے والے قطروں کے ذریعے پھیلتا ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بیرونی جگہوں کی نسبت اندرونی جگہیں زیادہ خطرے کا سبب ہیں کیونکہ لوگوں کے درمیان سیف ڈسٹینس رکھنا مشکل ہوتا ہے۔
شکاگو میں الینوائے یونیورسٹی میں وبائی بیماریوں کے ماہر ڈاکٹر سوزن کیسی بلیسڈیل کا کہنا ہے کہ ریسٹورانٹ میں کھانا کھانے والوں کو حفاظتی اقدامات کا جائزہ لینا چاہئے کہ ریسٹورانٹ اپنے کسٹمرز کے لیے کیا اقدامات کر رہا ہے۔ مثال کے طور پر ، کھانے سرو کرنے والوں نے ماسک پہنا ہو ، اور ریسٹورانٹ میں ایک ترتیب ہونی چاہئے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ لوگ میز کے انتظار میں جمع نہ ہوں۔
سی ڈی سی کے مطابق ، ڈیجیٹل یا ڈسپوز ایبل مینوز اور استعمال کے بعد پھینکنے والے برتوں کا ستعمال بہتر ہے۔ ایجنسی کا کہنا ہے کہ ٹچ لیس ادائیگی کے آپشنز، جیسے موبائل کے ذریعے دستیاب ہوں۔ بصورت دیگر ، نقد اور کریڈٹ کارڈز کے تبادلے کے دوران ہاتھوں کو چھونے سے گریز کریں۔
اگر آپ کسی گروپ کے ساتھ کسی ریسٹورانٹ میں جمع ہو رہے ہیں تو صرف ان لوگوں کے ساتھ کھانا کھائیں جنہیں آپ جانتے ہوں اور یہ یقین ہو کہ وہ بیمار نہیں یا کسی ممکنہ علامت سے دوچار نہیں ہیں۔
جن لوگوں کو وائرس کا زیادہ خطرہ ہے ، جیسے کہ بوڑھے یا دائمی مریض وہ ریسٹورانٹ میں کھانے سے مکمل طور پر پرہیز کریں۔