پاکستان نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے یکطرفہ فیصلوں سے عالمی برادری کی مداخلت کی راہ ہموار ہو رہی ہے۔ وزیراعظم پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری اس دیرینہ تنازعے کے حل میں اپنا کردار ادا کرے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ امن چاہتا ہے لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ اقوام متحدہ عالمی قوانین پر عمل کرواتے ہوئے مقبوضہ وادی کا تنازعہ اپنی قرا دادوں کے مطابق حل کرائے۔ وزیر اعظم پاکستان بارہا کہہ چکے ہیں کہ کشمیر کا معاملہ حل کرنے کے لئے بھارت ایک قدم بڑھائے گا تو پاکستان دو قدم آگے بڑھ کر معاملے کے حل کی کوششیں کرے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی ترجیح معاشی بحالی ہے اور اکنامک سیکیورٹی کو سب سے زیادہ اہمیت دی جا رہی ہے۔ اگر کسی ملک میں اکنامک سیکیورٹی نہیں ہو گی تو وہ ملک اپنی خارجہ پالیسی پر عمل درآمد نہیں کر سکتا۔ 20 کروڑ عوام کی فلاح و بہبود تب ہی ممکن ہو سکتی ہے جب ملک میں اکنامک سیکیورٹی ہو گی۔ ایک مضبوط معیشت کی غیر موجودگی میں کسی بھی ملک کی فوج مضبوط نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ اکنامک سیکیورٹی ہی دراصل ایک آزاد خارجہ پالیسی کو جنم دیتی ہے اور اسی سے ایک مضبوط فوج کا تصور ابھرتا ہے۔پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت متحد ہو کر چیلنجز کا مقابلہ کر رہی ہے۔
معید یوسف نے ترکی اور آذربائیجان کے وزرائے خارجہ کے حالیہ دورہ پاکستان کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ تینوں ملکوں کے سیاسی، سفارتی اور عسکری تعاون کے تعلقات کو اب معاشی اور تجارتی تعلقات میں ڈھالنے کا وقت آ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تین ملک ایک قوم ایک حقیقی نعرہ ہے اور اب تینوں ملکوں کی سیاسی قیادت تاریخی اور دیرینہ تعلقات اور دوستی کو مزید آگے لے جانا چاہتی ہے۔