بھارت کی ریاست اُتر پردیش میں خواتین نے کورونا وائرس سے نجات پانے کیلئے اسے ایک دیوی کا درجہ دے کر اس کی پوجا شروع کر دی ہے۔ بھارت کے مقامی میڈیا کے مطابق اُتر پردیش کے کئی دیہات میں خواتین نے کورونا مائی کے نام سے ایک بُت تراش لیا ہے۔ خواتین نے اسے ایک گڑھے میں ڈال کر دس لونگیں اور 9 لڈو کورونا مائی کو پیش کئے ہیں تاکہ وہ ان سے اپنی بھوک مٹا سکے۔ مقامی میڈیا نے بتایا کہ اترپردیش کے ضلع کوشی نگر کی تحصیل کھاڈا، کپتان گنج، کاسیا اور تومکو ہیراج میں خواتین نے کورونا مائی کی باقاعدہ پوجا شروع کر دی ہے۔ دیہاتوں کی دیگر خواتین نے بھی ایک دوسرے کی دیکھا دیکھی کورونا مائی کا پوجنا شروع کر دیا ہے تاکہ وائرس کے ہاتھوں انسانی جانوں کے ضیاع کو روکا جا سکے۔
بھارت کے ایک بڑے نیوز چینل سی این این نیوز 18 کے مطابق خواتین کی بڑی تعداد مختلف مقامات پر کورونا مائی کی پوجا کر رہی ہیں۔ خواتین یہاں گھروں سے کھانے پکا کر لا رہی ہیں اور کورونا مائی کو پیش کر رہی ہیں۔ پوجا کرنے والی ایک خاتون نینا دیوی نے سی این این نیوز 18 سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کورونا وائرس کی کورونا مائی سے پناہ مانگی ہے۔ ہم اس کی پوجا کر رہے ہیں جس سے خوش ہو کر وہ ہمیں اور ہمارے خاندان کے لوگوں کو وائرس سے دور رکھے گی اور ہماری زندگیاں محفوظ ہوں گی۔ نینا دیوی نے کہا کہ ڈاکٹرز کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج نہیں کر پا رہے ہیں۔ سائنسدان بھی ابھی تک ویکسین تیار کرنے میں ناکام ہیں۔ ایسے میں ہم نے کورونا مائی کو خوش رکھنے کیلئے اس کی پوجا شروع کر دی ہے۔
کچھ مقامی لوگوں نے خواتین کی طرف سے کورونا مائی کی پوجا کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ حکومت کو اس طرح کی پوجا پاٹ پر پابندی لگانی چاہیئے۔ ہر ایک کو پتہ ہے کہ فی الحال کورونا کا کوئی علاج دریافت نہیں ہوا ہے لہذا اس قسم کی فضول پوجا پاٹ سے کچھ حاصل نہیں ہونے والا ہے۔ بھارت میں اب تک کورونا وائرس کے پونے تین لاکھ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ مرنے والوں کی تعداد ساڑھے سات ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔