
International Monetary Fund Managing Director Christine Lagarde opens the IMFC meeting at the IMF Headquarters October 14, 2017. IMF Staff Photo/Stephen Jaffe
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کے اعلیٰ سطح کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آج شام کو نیویارک میں ہو رہا ہے۔ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے تناظر میں بورڈ رکن ممالک کو پہلے سے دیئے گئے قرضوں کی اقساط میں تاخیر پر ادائیگی کا فیصلہ کرے گا۔
آئی ایم ایف کے اس اہم اجلاس میں کورونا وائرس کیلئے مختص کئے گئے 52 ارب ڈالر کے فنڈز سے مختلف ممالک کو امداد جاری کرنے کی پالیسی کا اعلان کیا جائے گا۔
پاکستانی وزارت خزانہ نے ذرائع نے بتایا ہے کہ اجلاس میں پاکستان کیلئے ایک ارب 40 کروڑ ڈالر کا فنڈ بھی جاری کرنے کی منظوری دی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان نے سہ ماہی بنیادوں پر پہلے سے لئے گئے قرضوں کی اقساط کی ادائیگی میں تاخیر پر بھی فیصلہ کیا جائے گا۔
آئی ایم ایف نے دو ماہ پہلے اعلان کیا تھا کہ کورونا وائرس سے متاثرہ غریب ممالک کو کورونا وائرس کیلئے مختص فنڈ سے امداد جاری کی جائے گی۔ جنوبی ایشیا اور افریقہ کے کئی ممالک کیلئے آج امداد کی پالیسی کی منظوری دی جائے گی۔
یاد رہے کہ پاکستان نے 3 ہفتے پہلے کورونا سے نمٹنے کیلئے قرض کی درخواست کی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے پاکستان کے لیے قرض کی منظوری دیدی تو یہ رقم فوری طور پر جاری کی جائے گی۔ ایک ارب 40 کروڑ ڈالر کی امداد ملنے سے پاکستان کے گرتے ہوئے زرمبادلہ کو سہارا ملے گا۔ اس وقت دنیا بھر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے پاکستان کا برآمدی شعبہ بھی مکمل طور پر بند ہے جس کی وجہ سے پاکستان کو زرمبادلہ کی قلت کا سامنا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ رقم پہلے سے جاری قرض پروگرام کے علاوہ ہوگی،۔کورونا سے متعلق ملنے والے قرض کے ساتھ کسی قسم کی شرائط نہیں رکھی جائیں گی۔
دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان سمیت 70 ترقی پریز ممالک کو کورونا کی صورت حال کے پیش نظر قرضوں میں ایک سال کی ریلیف دیدی ہے۔