کورونا وبا اپنی تمام تر تباہ کاریوں اور خوف کے ساتھ ابھی بھی تلوار کی طرح ہمارے سروں پر منڈلا رہی ہے۔ گزشتہ سال چین میں سامنے آنے کے بعد سے اب تک لاکھوں افراد اس کی زد میں آ چکے ہیں ۔ جہاں کورونا اپنا کام دیکھا رہا ہے وہی دنیا بھر میں سائنس دان اس کے خلاف ویکسین تیار کرنے میں مصروف ہیں اور اب جب کچھ ممالک سے اس حوالے اچھی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے تمام ممالک تک ویکسیین کی آسان رسائی کو یقینی بنانے کے لیے کوویکس منصوبے کا اجرا کیا گیا ہے۔ اب تک ایک سو بھتتر ممالک نے کوویکس سہولت کا حصہ بننے کی حامی بھری ہے لیکن عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ مزید فنڈینگ اور ممالک کی طرف سے پکے عزم کی ضرورت ہے۔
جو ممالک کوویکس منصوبے کا حصہ بننا چاہتے ہیں وہ اکتس اگست تک دلچسپی کا اظہار کر سکتے ہیں اور اٹھارہ ستمبر تک اپنے ارادے کی تصدیق کر سکتے ہیں۔ جبکہ پہلی ادائیگیاں نو اکتوبر تک کی جائیں گی۔
علالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گریبیسس نے کہا کہ یہ سہولت کورونا وبا کے خاتمے کے لئے بہت اہم ہے یہ نہ صرف ویکسین تیار کرنے والے ممالک کو کسی ممکنہ تقصان سے محفوظ رکھے گی بلکہ اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے گا کہ دوا کی قیمتوں کو “جہاں تک ممکن ہو سکے کم رکھا جائے۔”
میڈیا بریفنگ میں ٹیڈروس نے بتایا ، “ویکسین کو اپنے ملک تک محدود رکھنا وائرس کو قابو کرنے میں کوئی کردار ادا نہیں کرے گا۔” “کوایکس سہولت کی کامیابی کا انحصار نہ صرف ان ممالک پر ہے جو اس کا حصہ ہوں گے ہیں بلکہ فنڈز میں کمی کے خلا کو بھی پورا کرنے میں مدد ملے گی۔”