فلسطین کی دو متحارب تنظیموں فتح اور حماس کے رہنماوٗں کا اہم اجلاس ترکی میں ہوا جس میں دونوں تنظیموں نے ایک دوسرے کے تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا۔
دو عرب ممالک بحرین اور متحدہ عرب امارات کا اسرائیل کو تسلیم کرنے اور تعلقات قائم کرنے کے بعد فلسطین کی متحارب تنظیموں نے اپنے اختلافات ختم کرنے اور مشترکہ کوششوں کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سے پہلے دونوں تنظیموں ک راملہ اور بیروت میں ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔ ترکی میں حماس اور فتح کا یہ تیسرا اجلاس ہے۔
حماس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطین کی آزادی کے لئے ایک متفقہ قومی پلیٹ فارم تشکیل دینے پر بات چیت جاری ہے۔ امید ہے کہ فلسطین کی تمام تنظیمیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوں گی تاکہ فلسطین کی آزادی کے لئے زیادہ بہتر اور جامع انداز میں کوشش کی جا سکے۔
حماس اور فتح کے درمیان بات چیت میں طے پایا ہے کہ دونوں تنظیمیں اقتدار کی پُرامن منتقلی کا ایک بہتر منصوبہ تیار کریں گی جس میں آبادی کے تناسب سے اقتدار میں مناسب شیئر مل سکے۔
فتح کے ترجمان مینر الیعقوب نے کہا کہ دونوں تنظیموں نے آپس کی تقسیم ختم کرنے اور 3 ستمبر کو ہونے والی ملاقات میں طے پانے والے معاہدے پر مزید غور و فکر کیا ہے۔ فلسطین کے صدر محمود عباس نے ترک صدر طیب ایردوان سے ٹیلی فون پر بات کی اور دونوں تنظیموں کے درمیان اختلافات کو ختم کرنے میں مدد کا مطالبہ کیا۔