ترک صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ یوکرائنی بندرگاہوں سے دنیا کو اناج کی فراہمی انسانیت کے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے۔
صدر ایردوان نے دارالحکومت انقرہ میں کا بینہ کے اجلاس کے بعد کہا کہ ہمارے ملک کے ذریعے یوکرئنی اناج کی فراہمی موجودہ حالات میں انسانیت کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ہر کوئی اس بات کا گواہ ہے کہ ترکیہ نے روس اور یوکرین کے درمیان امن کو یقینی بنانے کے بھر پور کوشش کی ہے۔
ہمارا مقصد روسی صدر ولادمیر پیوٹن اور یوکرئنی صدر ولادمیر زیلنسکی کو ایک مقام پر اکھٹا کرکے اس مسئلے کا حل نکالنا ہے۔
ترکیہ، اقوام متحدہ، روس اور یوکرین نے 22 جولائی کو استنبول میں یوزنی، چورنومورسک اور اوڈیسا کی یوکرائنی بحیرہ اسود کی بندرگاہوں سے اناج کی برآمدات دوبارہ شروع کرنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے، جو روس-یوکرین جنگ کی وجہ سے روک دی گئی تھیں۔ .
ترسیل کی نگرانی کے لیے استنبول میں تینوں ممالک اور اقوام متحدہ کے حکام کے ساتھ ایک مشترکہ رابطہ مرکز قائم کیا گیا ہے۔
ستمبر کے پہلے ہفتے میں طے شدہ اپنے تین ملکی بلقان کے دورے کا اعلان کرتے ہوئے، صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ترکیہ بلقان کو "خصوصی اہمیت” دیتا ہے۔
ترکیہ کے وزیر دفاع حلوصی آقار نے بتایا کہ 1 اگست کو معاہدے کے تحت پہلا جہاز یوکرین سے روانہ ہونے کے بعد سے 7 لاکھ 21 ہزار ٹن سے زیادہ یوکرائنی اناج عالمی منڈیوں میں پہنچایا جا چکا ہے۔