
سرچ انجن گوگل نے ترکی کی پہلی خاتون ڈاکٹر صفیہ علی کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور ان کی تصویر کا ڈوڈل متعارف کروایا۔
آج پہلی ترک خاتون ڈاکٹر صفیہ علی کی 127 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔
گوگل جو مختلف ممالک کے اہم قومی ایام، مختلف شخصیات کی نمایاں کارکردگی اور تاریخی ایام پر ڈوڈل بناتا ہے آج ڈاکٹر صفیہ علی کی سالگرہ پر ان کی تصویر اور ایک ڈاکٹرز کے زیر استعمال طبی آلات پر ڈوڈل بنایا۔
ڈاکٹر صفیہ علی 1894 میں استنبول میں پیدا ہوئیں اور وہ پہلی ترک خاتون تھیں جنہوں نے میڈیکل اسکول میں تعلیم حاصل کی اور اس کی فیکلٹی میں شامل ہوئیں۔
انہوں نے ڈاکٹر بننے کا خواب امریکن میڈیکل کالج سے پورا کیا۔ انہوں نے اس زمانے میں ڈاکٹری کی تعلیم کے لئے اپلائی کیا جب خواتین طالب علموں کو میڈیکل کالجز میں داخلہ نہیں ملتا تھا۔
ڈاکٹر صفیہ نے 1921 میں جرمنی کے وورزبرگ میڈیکل اسکول سے ڈپلومہ حاصل کیا۔ جون 1923 میں انہیں ترکی میں پہلی خاتون ڈاکٹر کے طور پر کام کرنے کی اجازت ملی اور وہ خواتین کو ادویات اور میڈیکل کی تعلیم بھی دیتی رہیں۔
امریکن کالج سے انہوں نے گائناکالوجسٹ کی تعلیم مکمل کی۔ ڈاکٹر صفیہ نے میڈیکل کی تعلیم مکمل کر کے بلقان کی جنگ، جنگ عظیم اول اور ترکی کی آزادی کی جنگ میں زخمی سپاہیوں کا علاج بھی کیا۔
58 سال کی عمر میں ڈاکٹر صفیہ کا 5 جولائی 1952 میں دورمند میں انتقال ہوا۔