turky-urdu-logo

یورپ کا لیبیا میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ، باغی ملیشیا نے آئل فیلڈز پر حملے تیز کر دیئے

جرمنی، فرانس اور اٹلی نے لیبیا میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ تینوں ممالک نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ لیبیا میں تمام اسٹیک ہولڈرز جنگ بندی کر کے مذاکرات کی میز پر واپس آ جائیں۔

ادھر لیبیا کی باغی ملیشیا لیبئن نیشنل آرمی نے آئل فیلڈز پر دوبارہ قبضے کیلئے حملے تیز کر دیئے ہیں۔ لیبئن نیشنل آرمی کے ترجمان ابراہیم الفائدی نے کہا ہے کہ وہ اپنے کمانڈر خلیفہ ہفتار کے حکم پر ہِلال آئل ریجن پر دوبارہ قبضے کی کوشش کر رہے ہیں۔

باغی ملیشیا نے کریسنٹ آئل فیلڈز کے قریب مسلح جنگجوؤں کے ساتھ پیٹرولنگ شروع کر دی ہے۔ دوسری طرف باغی ملیشیا کے کچھ جنگی جیٹ بھی علاقے میں پرواز کرتے نظر آ رہے ہیں۔

آئل فیلڈز کی سیکیورٹی پر مامور گارڈز آف آئل انسٹالیشنز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ باغی ملیشیا کے حملوں سے بچنے کیلئے تیل کے کنووں کے قریب سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔ آئل فیلڈز کے ساتھ ساتھ بندرگاہوں پر بھی باغی ملیشیا کے حملوں کا خطرہ ہے جس کے لئے لیبیا کی آئینی حکومت اقدامات کر رہی ہے۔ لیبیا کی فوج نے باغی ملیشیا کو خبردار کیا ہے کہ تیل کے کنویں اور بندرگاہیں ریڈ زون میں آتی ہیں لہذا ان میں سے کسی پر بھی حملے کی کوشش نہ کی جائے۔ دوسری طرف یورپین یونین کے تین ممبرز ممالک جرمنی، فرانس اور اٹلی نے لیبیا میں بڑھتی ہوئی خانہ جنگی پر تشویش ظاہر کی ہے۔ اپنے مشترکہ بیان میں تینوں ممالک کا کہنا ہے کہ خطے کے حالات کو دیکھتے ہوئے مصری صدر عبدالفتح السیسی نے بھی لیبیا پر فوجی کارروائی کی دھمکی دے دی ہے۔ تینوں ممالک نے باغی ملیشیا اور دیگر تمام مسلح گروہوں سے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے آپ کو غیر مسلح کریں اور مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر معاملات کو حل کریں۔

Read Previous

مغربی ترکی میں 55. ایم شدت کا زلزلہ

Read Next

استنبول فیری کی سواری اب تقریبا مفت

Leave a Reply