
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیہون بایراموف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ۔ لاچین کوریڈور کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
بات چیت کے دوران بایرائموف نے آذربائیجان کی سرزمین میں کانوں پر غیر قانونی آپریشن اور لاچین سڑک کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے کیے گئے مطالبات کو پورا نہ کیے جانے اور ناکہ بندی اور انسانی صورتحال سے متعلق بے بنیاد دعووں سے آگاہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آرمینیا کی جانب سے آذربائیجان کی سرزمین پر 30 سال تک قبضہ جاری رکھنے کے باوجود دوسری قاراباخ جنگ کے فوراً بعد، آذربائیجان کی جانب سے آرمینیا کے ساتھ تعلقات کو قائم کرنے اور ان تعلقات کو معمول پر لانے اور امن کو یقینی بنانے سے متعلق تجاویز پیش کی ہیں لیکن آرمینیا کی اشتعال انگیزی کی وجہ سے ان پر عمل درآمد نہیں ہوسکا ہے۔
آذربائیجان نے 10 دسمبر کو ماہرین کی ٹیمیں وہاں روانہ کیں جہاں آرمینیائی آباد ہیں اور جہاں روسی افواج عارضی طور پر تعینات ہیں تاکہ آذربائیجان کے علاقے میں بارودی سرنگوں کے غیر قانونی آپریشن کی تحقیقات اور کنٹرول کیا جا سکے۔لیکن ان ٹیموں کو خطے میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس صورت حال پر، آذربائیجان کی ماحولیاتی غیر سرکاری تنظیموں کے اراکین اور کارکنوں نے 12 دسمبر کو لاچین کوریڈور میں احتجاج شروع کیا اور آذربائیجان میں کانوں کے غیر قانونی آپریشن کو روکنے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین لاچین کوریڈور میں اپنے مطالبات کا اظہار نعروں اور بینرز اٹھائے کررہے تھے ۔ یہ واحد راستہ ہے جو آذربائیجان میں آرمینیا آنے اور جانے کے لیے استعمال کیا جاتا ۔