
ترکی میں آنکھوں کےماہرین کا کہنا ہے کہ ناول کورونا وائرس کے کچھ مریضوں سے وائرس انکی آنکھوں کے ذریعے دوسرے لوگوں میں منتقل ہوتا ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر سیزین نے کہا کہ ایسی علامات کم سے کم 1-2 فیصد کورونا وائرس کے مریضوں میں پائی گئی ہیں۔ جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آنکھیں بھی وائرس کی منتقلی کی ایک اہم وجہ ہیں۔
اس بات کو غور میں لاتے ہوئے کہ مریضوں میں کس قسم کی علامات پائی جاتی ہیں انکا کہنا تھا کہ اس طرح کے مریضوں میں سرخ آنکھیں بہت ہی معمول ہیں۔ کورونا وائرس کے آنکھوں سے پھیلاو کو روکنے کے لیے ضروری ہے کہ سماجی دوری کا خاص خیال رکھا جائے ۔
عینک کا استعمال بھی اسکے پھیلاو میں کمی میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ آنکھوں میں لگانے والے لینز کو روز بدلنا بھی اس وبا سے بچاو میں مدد دے سکتا ہے۔
امریکہ ، انڈیا اور برازیل اس وقت سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں سے ایک ہیں۔
ابھی تک تقریبا 34.6 ملین کیسیز پوری دنیا سے رپورٹ ہو چکے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ 24 ملین لوگوں کے صحت یاب ہونے کی اطلاع بھی ملی ہے۔