
فرانس کے سابق صدر نکولس سرکوزی اور ان کے دو سابق ساتھیوں کو بدعنوانی کے الزام میں تین سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ تاہم اس میں دو سال کی سزا معطل کر دی گئی ہے۔
66 سالہ سرکوزی کو اپنی سیاسی پارٹی میں مجرمانہ تفتیش کے بارے میں معلومات دینے کے بدلے ایک مجسٹریٹ گلبرٹ ایزربرٹ کو رشوت کے طور پر موناکو میں ایک بڑی نوکری دینے کی پیشکش کے الزام پر سزا سنائی گئی۔
سرکوزی کے سابق وکیل تھیری ہرزوگ اور ایزربرٹ کو بھی اسی جرم میں سزا دی گئی۔
سرکوزی سزا کی یہ مدت گھر میں پوری کر سکتے ہیں۔اپنے فیصلے میں جج نے کہا کہ سرکوزی جیل میں سزا پوری کرنے کے بجائے گھر میں الیکٹرانک ٹیگ لگا کر یہ سزا پوری کر سکتے ہیں۔ توقع ہے کہ سابق صدر اس کے خلاف اپیل کریں گے۔
یہ دوسری جنگِ عظیم کے بعد فرانس میں ہونے والا ایک تاریخ ساز قانونی فیصلہ ہے۔ اس کے علاوہ اس طرح کی واحد مثال سرکوزی کے دائیں بازو کے پیشرو ژاک شیراک کے خلاف مقدمہ تھا، جنھیں پیرس کے میئر ہونے کے دوران سیاسی اتحادیوں کے لیے پیرس سٹی ہال میں جعلی ملازمتیں دینے کا الزام ثابت ہونے پر دو سال کی معطل سزا سنائی گئی تھی۔