جنگ عظیم دوم کے بعد دنیا بھر میں معاشی کساد بازاری کو کنٹرول کرنے کیلئے یورپین سینٹرل بینک نے ایک ہزار تین سو ارب یورو کے بونڈز خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے پہلے یورپی ممالک کی معیشتوں کو سہارا دینے کیلئے 600 ارب یورو کے بونڈز خریدنے کی منظوری دی گئی تھی۔ اب فیصلہ ہوا ہے کہ بونڈز کا حجم ایک ہزار تین سو ارب یورو کیا جائے۔ سینٹرل بینک 2021 کے وسط تک بونڈز کی خریداری جاری رکھے گا۔
یورو بونڈز خریدنے کا مقصد یورپ کے مختلف ممالک کو کم شرح سود پر قرضوں کی فراہمی ہے۔ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث یورپ اس وقت شدید معاشی کساد بازاری کا شکار ہے اور مختلف ممالک کو بڑے بجٹ خسارے کا سامنا کر رہے ہیں۔
سینٹرل بینک کا کہنا ہے کہ بونڈز خریدنے سے کاروباری اداروں اور گھریلو اخراجات کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔
ادھر جرمنی نے فیصلہ کیا ہے کہ ہر فیملی کو فی بچہ 300 یورو فنڈنگ دی جائے گی تاکہ شہریوں کی قوت خرید کو بڑھایا جا سکے۔ اس منصوبے پر 130 ارب یورو خرچ کئے جائیں گے۔ جرمنی نے معیشت کو سہارا دینے کیلئے ٹیکسوں میں کٹوتی کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ جرمنی کی معیشت 70 سال میں پہلی بار شدید کساد بازاری کا شکار ہو گئی ہے۔ جی ڈی پی کا حجم 6.3 فیصد تک محدود ہو جائے گا۔ جرمن چانسلر اینجلا مرکل نے کہا کہ وہ معیشت کو دوبارہ بحال کرنے میں کامیاب ہو جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی میں 70 لاکھ ملازمین نوکریوں سے غیر حاضر ہیں یا ان میں سے بیشتر بے روزگار ہو چکے ہیں۔ یہ ایک سنگین صورتحال ہے۔ جرمن حکومت نے ویلیو ایڈڈ ٹیکس میں کٹوتی اور فی بچہ 300 یورو فراہم کرنے کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا جب ٹیکسوں سے حکومت کی آمدنی پہلے ہی متاثر ہے۔
اکنامک پیکج کی منظوری جرمن کی اتحادی حکومت میں شامل مختلف سیاسی جماعتوں کے درمیان ہونے والے طویل مذاکرات کے بعد دی گئی۔ ویلیو ایڈڈ ٹیکس یکم جولائی سے 31 دسمبر تک 19 فیصد سے کم کر کے 16 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ٹیکس میں کٹوتی سے جرمن حکومت کی ٹیکس آمدنی میں 20 ارب یورو کی کمی آئے گی۔ حکومت تمام خاندانوں کو فی بچہ 300 یورو ایک ساتھ ہی ادا کرے گی۔
حکومت نے الیکٹرک کار خریدنے والوں کو 6000 یورو ری بیٹ ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ماحول دوست ٹرانسپورٹ کو فروغ دیا جا سکے۔
دوسری طرف یورپین سینٹرل بینک نے شرح سود بھی انتہائی کم رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ اس وقت یورپ میں بونڈز پر شرح منافع منفی میں چلی گئی ہے۔ ایک ہزار 300 ارب یورو کے بونڈز کی فروخت سے شرح منافع میں بہتری کی امید ہے۔
ماہرین نے یورپین سینٹرل بینک کے بونڈز کی خریداری پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے سے نئے کرنسی نوٹ چھاپنے پڑیں گے جو سے کرنسی سرکولیشن بڑھ جائے گی اور مہنگائی بھی بڑھ جائے گی۔