یورپین یونین نے شام سے آنے والے مہاجرین کی مدد کیلئے تُرکی کو 54 کروڑ 50 لاکھ ڈالر دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یورپین پارلیمنٹ میں پیش کئے گئے بجٹ میں ترمیم پیش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شام کے مہاجرین کا معاملہ سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ قرار داد میں کہا گیا ہے 11 کروڑ ڈالر اردن اور لبنان کو ادا کئے جائیں گے جبکہ باقی رقم تُرکی کو دی جائے گی کیونکہ مہاجرین کی ایک بڑی تعداد تُرک سرحد پر موجود ہے۔
یورپین پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے باعث مہاجرین کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔ پورپین یونین کے کمشنر اولیور وارہیلی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یونین مشترکہ دوست ممالک کی شکر گزار ہے جو مہاجرین کی آباد کاری میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ اس وقت شامی مہاجرین کی بڑی تعداد اردن، لبنان اور تُرکی کی سرحدوں پر موجود ہے۔
54 کروڑ ڈالر کی امداد سے تُرکی میں جاری دو منصوبوں کو مکمل کیا جائے گا جو آئندہ سال کے آخر تک جاری رہے گا۔ ایمرجنسی سوشل سیفٹی نیٹ پروگرام کے تحت 17 لاکھ مہاجرین کو ہر ماہ مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ کنڈیشنل کیش ٹرانسفر پروگرام کے تحت چھ لاکھ مہاجرین بچوں کو مدد فراہم جاتی ہے تاکہ وہ اسکول باقاعدگی سے جاتے رہیں۔
ترکی اور یورپین یونین کے درمیان 2016 میں ایک معاہدہ طے پایا تھا جس میں مہاجرین کی غیر ضروری آمد کو روکنا اور سرحدوں پر مقیم مہاجرین کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی ہے۔ یورپین یونین نے اس مد میں تُرکی، اردن اور لبنان کو 6.5 ارب ڈالر کی امداد فراہم کرنے کی منظوری دی تھی۔ یورپین یونین اب تک 4 ارب ڈالر کی امداد فراہم کر چکی ہے۔
اس وقت تُرکی میں شامی مہاجرین کی تعداد 35 لاکھ 80 ہزار ہے جو دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں مہاجرین کی سب سے بڑی تعداد ہے۔