یورپین یونین کی غیر ملکی پالیسی کے سربراہ دو روزہ دورے پر تُرکی پہنچ گئے ہیں۔ وہ یورپ اور تُرکی کے درمیان تعلقات اور خطے میں ہونے والی تبدیلیوں پر تُرک حکومت سے بات چیت کریں گے۔
تُرک وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یورپین کمیشن کی غیر ملکی معاملات اور سیکیورٹی پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل انقرہ پہنچ گئے ہیں۔
یورپین یونین اور تُرکی کے درمیان معاملات سمیت مختلف امور پر بات ہو گی۔ جوزف بوریل مشرقی بحرہ اوقیانوس، لیبیا اور شام کے معاملات پر بھی تُرک حکومت سے مذاکرات کریں گے۔
تُرک صدر طیب ایردوان اور وزیر خارجہ میولود چاؤش اولو سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں ہوں گی۔ جوزف بوریل کا دورہ تُرکی کے ہمسایہ ممالک یونان اور دمشق کے درمیان سمندری حدود کے تنازعے کے حل میں اہم پیشرفت ثابت ہو گا۔ تُرک حکومت یونان اور دمشق کے ساتھ سمندری حدود کا تنازعہ حل کرنا چاہتی ہے۔ تاہم دونوں ملک مشرقی بحرہ اوقیانوس پر اپنا حق ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
صدر طیب ایردوان نے واضح کیا ہے کہ تُرکی بحرہ اوقیانوس میں اپنے حق سے کسی صورت دستبردار نہیں ہو گا اور یہاں تیل و گیس کی تلاش کیلئے ڈرلنگ کا کام جاری رکھے گا۔ واضح رہے کہ اس وقت تُرکی اور یونان کے درمیان سمندری حدود کا تنازعہ گھمبیر ہوتا جا رہا ہے۔ یونان نے اس علاقے پر قبضے کیلئے فوجی آپریشن کرنے کی دھمکی دی ہے تاہم تُرک وزیر دفاع کا خلوصی آقار کا کہنا ہے کہ یونان تُرک سمندری حدود پر حملے کی غلطی نہیں کرے گا کیونکہ تُرکی کسی بھی فوجی حملے کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔