![](https://www.turkeyurdu.com/wp-content/uploads/2020/12/Erdagan-with-Hand-on-.jpg)
صدر رجب طیب ایردوان آج آذربائیجان کے دارالحکومت باکو پہنچ رہے ہیں۔ باکو میں کل کاراباخ کی فتح کا جشن منایا جا رہا ہے جس میں خاص طور پر ملٹری پریڈ منعقد کی جا رہی ہے۔
صدر ایردوان ملٹری پریڈ اور فتح کی خوشیوں میں شرکت کے لئے خاتون اول امینہ ایردوان سمیت اعلیٰ حکام اور وزرا کے ساتھ آذربائیجان جا رہے ہیں۔
صدر ایردوان کی آمد سے قبل ہی باکو میں میلے کا سماں ہے۔ دارالحکومت کی مرکزی شاہراہیں، سڑکیں اور گلیاں آذربائیجان اور ترکی کے پرچموں سے سج گئی ہیں۔
آذربائیجان کی عوام آرمینیا کے ساتھ جنگ میں ترکی کی حمایت کی انتہائی مشکور ہے۔ اس 44 روزہ جنگ میں ترکی اور پاکستان نے کھل کر آذربائیجان کی حمایت کی تھی۔
باکو میں عوام صدر ایردوان کی آمد کے شدت سے منتظر ہیں۔ روزنامہ شرق کے ایڈیٹر انچیف عاکف عاسرلی نے کہا کہ 102 سال قبل قفقار کی جنگ میں ترک فوج آذربائیجان کی مدد کے لئے گئی تھی۔ ٹھیک ایک صدی بعد دوبارہ آرمینیا کے ساتھ جنگ میں ترکی کی حمایت نے تاریخ کو ایک بار پھر دہرایا ہے۔
آذربائیجان کے صدر الہام علی یوف نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ آرمینیا کو بدترین شکست دینے میں ترکی کی مدد کا بڑا کردار ہے۔ یہ صرف آذربائیجان ہی نہیں بلکہ ترکی کی فتح بھی ہے۔ یہ ایک قومی ہم آہنگی ہے جو 107 قبل شناک کلے میں دیکھی گئی تھی جب ترک فوج نے شوشا میں آذربائیجان کا ساتھ دیا تھا۔
باکو میں ہر جگہ اور ہر عمارت پر ترک پرچم لہرا رہے ہیں۔ آج آذربائیجان کے عوام کو دوست اور دشمن کی پہچان ہو گئی ہے۔
صدر الہام علی یوف نے کہا کہ ترک صدر ایردوان آذربائیجان نہیں بلکہ اپنے گھر آ رہے ہیں۔ صدر ایردوان کی آمد سے فتح کی خوشیوں کو چار چاند لگ گئے ہیں اور فتح کا یہ جشن ایک میلے کی شکل اختیار کر گیا ہے۔
One Comment
Thank You