
صدر ایردوان، جرمن چانسلر اینجلا مرکل اور یورپین یونین کے دیگر رہنماوٗں کا ویڈیو لنک کے ذریعے اہم اجلاس ہوا جس میں مشرقی بحیرہ روم سمیت خطے کے دیگر مسائل پر بات ہوئی۔
ملاقات میں یورپین کونسل کے سربراہ چارلس مچل اور ترک قبرص کے سربراہ بھی موجود تھے۔
صدر ایردوان کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سہ فریقی اجلاس میں جرمنی کے کردار کی تعریف کی گئی جو خطے کے مسائل کے حل میں سنجیدہ اور ٹھوس کردار ادا کر رہا ہے۔
اجلاس میں یونان پر زور دیا گیا کہ کشیدگی کو بڑھانے کے بجائے مذاکرات شروع کئے جائیں کیونکہ سفارتی تعلقات ہی مسائل کے حل کی طرف راہ نکالیں گے۔
اجلاس میں صدر ایردوان نے واضح کیا کہ یونان کی سمندری حدود انتہائی محدود ہے لیکن وہ ایک بڑے علاقے پر قبضے کا خواب دیکھ رہا ہے۔ ترکی کسی صورت اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہو گا۔
صدر ایردوان نے کہا کہ سمندری حدود کا معاملہ صرف اور صرف مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہو سکتا ہے۔
ملاقات میں صدر ایردوان کے ساتھ وزیر خارجہ میولوت چاوش اولو، وزیر دفاع ہلوسی آکار، ترک انٹلی جنس آرگنائزیشن کے سربراہ ہاکان فیدان، صدارتی ترجمان ابراہیم قالن اور کمیونیکیشن ڈائریکٹر فہرتین آلتون سمیت کابینہ کمیٹی کے سربراہ حسن دوگان بھی شامل تھے۔