مصر نے لیبیا کی سرحد کے ساتھ ایک بڑا فوجی آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مصر کے صدر عبدالفتح السیسی نے مصری فوج کے سربراہ اور دیگر اعلیٰ فوجی حکام سے ملاقات کی اور ان سے لیبیا کی سرحد پر مجوزہ فوجی حملے کی منصوبہ بندی کے بارے میں تفصیلات معلوم کیں۔
ملاقات میں مصری فوج کے میجر جنرل طارق الظاہر، ڈائریکٹر آف سگنل ویپن میجر جنرل محمد البشاری، چیئرمین آف سیٹلائٹ کمیٹی میجر جنرل امر فاروق، چیئرمین آف ملٹری موبائل کمیٹی بریگیڈیئر جنرل محمد سعید، چیف آف اسٹاف آف سگنل ویپن سسٹم نیٹ ورک کے سربراہ سمیت دیگر اعلیٰ فوجی حکام موجود تھے۔
مصری صدر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج لیبیا کے ساتھ ملنے والی مغربی سرحد میں ایک فوجی آپریشن کرنا چاہتی ہے تاکہ اس علاقے کو محفوظ بنایا جا سکے۔ مصر کے صدر عبدالفتح السیسی نے لیبیا کے ساتھ ملنے والے دیگر تمام سرحدی علاقوں پر گشت بڑھانے اور اضافی فوجی نفری تعینات کرنے کا حکم دیا۔ واضح رہے کہ مصر گذشتہ ماہ دھمکی دے چکا ہے کہ لیبیا میں تُرکی کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو کم کرنے کیلئے تُرک فوج پر حملے کئے جا سکتے ہیں۔ فرانس نے بھی مصر کی تجویز کی حمایت کی تھی۔ اس وقت لیبیا میں تُرک حکومت اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ گورنمنٹ آف نیشنل ایکورڈ کو سپورٹ کر رہی ہے جبکہ مصر، فرانس اور متحدہ عرب امارات باغی ملییشا کے کمانڈر خیلفہ ہفتار کو مدد فراہم کر رہے ہیں۔