
تُرک سیکیورٹی فورسز نے شام کے آفرین صوبے سے 7 کُرد دہشت گرد گرفتار کر لئے۔ ان دہشت گردوں پر تُرکی میں 11 بم حملے کرنے کا الزام تھا۔
شام کا صوبہ آفرین تُرکی کے جنوبی سرحدی علاقے سے متصل ہے۔ اس علاقے کو 2018 میں تُرک سیکیورٹی فورسز نے اولیو برانچ آپریشن کے ذریعے کُرد دہشت گردوں سے خالی کرایا تھا لیکن بچے کچھے دہشت گرد اب بھی بعض علاقوں میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔
ان دہشت گردوں کی اطلاع شام کی انٹلی جنس نے تُرکی کو فراہم کی جس کے بعد ایک آپریشن کے ذریعے ان دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔
ان دہشت گردوں پر کاروں کو آگ لگانے اور 11 بم حملوں کا الزام ہے۔ ان بم حملوں میں متعدد افراد جاں بحق اور زخمی ہو گئے تھے۔ ان دہشت گردوں پر مقدمہ شام کے صوبے آفرین میں چلایا جائے گا۔ تُرکی نے 2016 میں شام کے اندر کُرد دہشت گردوں کے خلاف دو آپریشن اولیو برانج اور پیس اسپرنگ شروع کئے تھے۔ واضح رہے کہ تُرکی پچھلے 30 سال سے کُرد دہشت گردوں کے ساتھ لڑ رہا ہے۔ کُرد دہشت گرد تین دہائیوں میں کئی دہشت گرد حملوں میں 40 ہزار تُرک شہریوں اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو ہلاک کر دیا ہے۔ یورپین یونین، اقوام متحدہ اور امریکہ بھی کُرد دہشت گرد تنظیموں پی کے کے اور وائی کے کے کو دہشت گرد تنظیم قرار دے چکا ہے۔