تُرکی کے شمال مغربی صوبے سکاریا میں آتش بازی کا سامان تیار کرنے والی فیکٹری میں دھماکے سے دو افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ صوبے کے گورنر سیتین اوکٹے یلدرم نے دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریسکیو کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ ایمبولنس اور ریسکیو کی ٹیمیں فیکٹری پہنچ گئی ہیں اور یہاں سے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ فیکٹری میں 150 مزدور کام کر رہے تھے جب یہ دھماکہ ہوا۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق 70 سے زائد مزدور زخمی ہوئے ہیں۔ ریسکیو حکام نے کہا ہے کہ بیشتر زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
تُرک وزیر داخلہ سلیمان ساؤلو، وزیر صحت فرحتین کوشا اور سوشل منسٹر زہرہ سیلشوک سکاریا صوبے پہنچ گئے ہیں جہاں وہ امدادی کاموں کی نگرانی کر رہے ہیں۔ آتش بازی کا سامان تیار کرنے والی فیکٹری رہائشی علاقے سے خاصی دور قائم کی گئی تھی۔ اس وقت فائر فائٹرز اور ریسکیو کا عملہ آگ بجھانے کے کام میں مصروف ہے۔ ریسکیو ورکرز کا کہنا ہے کہ فیکٹری کے اندر دھماکہ خیز مواد کی وجہ سے مسلسل دھماکے ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے ریسکیو کے کام میں رکاوٹ آ رہی ہے اور دوسری طرف آگ کو کنٹرول کرنے میں بھی مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ ابھی تک دھماکے کی نوعیت کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔