
پاکستان کے ساحلی شہر کراچی میں سفارت کار، ماہرین تعلیم، سیاست دان اور صحافی، معروف شاعر، ادیب، سفارت کار اور جنوبی ایشیائی قوم میں ترکیہ کے پہلے سفیر یحییٰ کمال کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے جمع ہوئے۔
یہ تین روزہ پورٹریٹ نمائش ملک کے سب سے بڑے ثقافتی مرکز کراچی آرٹس کونسل میں ترک شاعری کے ایک سرکردہ نمائندے کے کام کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے منعقد کی گئی۔
نمائش میں ترک قونصل جنرل جمال سانگو نے بطور مہما خصوصی شرکت کی۔
یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ اینڈ کلچرل سنٹر کے کو آرڈینیٹر خلیل توکار اور ٹکا اسلام آباد کے ابراہیم خلیل نے بھی تقریب میں موجود تھے۔
نمائش میں یحییٰ کمال کی زندگی کے مختلف ادوار میں بطور سفارت کار انکے کام کو اجاگر کرنے والے متعدد پورٹریٹ رکھے گئے تھے جنہوں نے آرٹ اور شاعری کے شائقین کی بڑی تعداد کو اپنی جانب متوجہ کیا۔
یحییٰ کمال نے 1947 سے 1949 تک پاکستان میں انقرہ کے اعلیٰ سفارت کار کے طور پر خدمات سر انجام دیں۔
وہ پاکستان کے اس وقت کے دارالحکومت کراچی میں تعینات تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون عمر سومرو نے کہا کہ یحییٰ کمال کی شاعری اور نثر ان کی انسانیت سے محبت اور ترکیہ سے عقیدت کو اجاگر کرتی ہے ۔
انہوں نے یحییٰ کمال کی ایک نظم کی جانب اشارہ کیا جو خاص طور پر استنبول سے ان کی محبت کو ظاہر کرتی ہے۔
کراچی میں ترکیہ کے قونصل جنرل جمال سانگو نے نمائش کا اہتمام کرنے اور نوجوان نسل کو دونوں ممالک کے درمیان سفارتی اور ثقافتی تعلقات کے بارے میں جاننے کا موقع فراہم کرنے پر آرٹس کونسل کراچی کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک، جو ایک قوم ہیں، آزمائش کی گھڑی میں ہمیشہ ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں۔
کراچی آرٹس کونسل کے صدر احمد شاہ نے ان الفاظ میں اپنے خیالات کا اظہار کیا کہ اگرچہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات 75 سال پر محیط ہیں لیکن ان کا ثقافتی اور مذہبی اقدار پر مبنی رشتہ صدیوں پرانا ہے۔