
صدر ایردوان کا کہنا ہے کہ انقرہ اسرائیل اور فلسطین کی موجودہ کشیدگی میں ثالث کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
انکا کہنا تھا کہ اگر فریقین اسکی درخواست کریں تو ترکیہ قیدیوں کے تبادلے سمیت کسی بھی قسم کی ثالثی کے لیے تیار ہے۔
صدر ایردوان نے دارالحکومت انقرہ میں کابینہ کے اجلاس کے بعد کہا کہ ہم اپنے سفارتی رابطوں کو بڑھا رہے ہیں.
ایردوان نے خبردار کیا1967 کی سرحدوں کے ساتھ ایک آزاد، خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر، القدس اس کا دارالحکومت اور جغرافیائی سالمیت کے بغیر خطے میں امن و سکون نہیں ہوسکتا۔
ہم نے ہمیشہ کہا ہے اور کہتے رہیں گے کہ ہم اسرائیل اور فلسطینی علاقوں میں کسی بھی بے گناہ کا خون بہنے کی اجازت نہیں دیتے۔
صدر نے فریقین کو یہ بھی یاد دلایا کہ جنگی آداب اور اخلاقیات کا خِالا رکھا جانا چاہیے ۔
صدر ایردوان نے زور دے کر کہا کہ فضائی اور زمینی حملوں سے غزہ کی تباہی، مساجد پر بمباری، اور معصوم بچوں، عورتوں، بوڑھوں اور شہریوں کی ہلاکتیں کبھی بھی قابل قبول نہیں ہیں۔
انہوں نے اسرائیلی فضائی حملوں سے ہونے والی تباہی اور وہاں کے بنیادی ڈھانچے کی تباہی کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ ترکیہ انسانی امدادی سامان کی فراہمی کے لیے بھی ضروری تیاری کر رہا ہے جس کی غزہ کی پٹی کے لوگوں کو ضرورت ہو گی۔