turky-urdu-logo

ڈیجیٹل تحریک کا مقصد ابراہیمی مذاہب، خاص طور پر اسلام کو نشانہ بنانا، اور ایک "مصنوعی مذہب ” کو تشکیل کرنا ہے:صدر ایردوان

استنبول میں مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹلائزیشن کے دین پر اثرات کے عنوان سے 7ویں دینی شوریٰ کا اجلاس ہوا، جِس میں ترکیہ سے 300 سے زائد مذہبی علماء نے شرکت کی۔ 26 نومبر سے لے کر 28 نومبر تک ہونے والی اِس کانفرنس میں 25 سے زائد سیشنز رکھے جائیں گے، جبکہ 55 سے زائد تحقیقاتی مقالے پیش ہونگے۔

7 ویں دینی شوریٰ میں خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ ” جِس طرح کسی زمانے میں "علی کے بغیر علویت” کی فتنہ انگیز مہم چلائی گئی تھی، اِسی طرح حالیہ دِنوں میں "اسلام کے بغیر ترکیت” کی مہم چلائی جا رہی ہے۔” اُنہوں نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ” ڈیجیٹل تحریک کا مقصد ابراہیمی مذاہب ، خاص طور پر اسلام کو مسخ کرنا، اور ایک "مصنوعی مذہب ” کی تشکیل دینا ہے۔

واضح رہے کہ اِس کانفرنس کا انعقاد ترکیہ کے مذہبی امور کے ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے کروایا گیا ہے اور یہ 2 دن تک مزید جاری رہے گی۔

Read Previous

اپنی عوام کے خلاف طاقت کا استعمال نہیں کریں گے، فوج کا ڈی چوک پر اعلان

Read Next

غزہ میں قتل عام روکنے اور جنگ بندی کیلیے ثالثی کی پیشکش قبول کرتے ہیں ، صدر ایردوان

Leave a Reply