ترکی کسی صورت اپنی دفاعی صنعت پر کسی کی ڈکٹیشن قبول نہیں کرے گا۔ استنبول میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ ترک دفاعی صنعت پر کسی ملک کی ڈکٹیشن کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ صرف ترک قوم ہی اپنی دفاعی صنعت کے فیصلے از خود کرنے کی مجاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیٹو کا ممبر ہونے کے باوجود نیٹو کے کسی دوسرے رکن کی دفاعی صنعت کے معاملات میں مداخلت کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ اپریل 2017 میں روس سے S-400 ایئر ڈیفنس سسٹم کی خریداری بھی ترکی کا اپنا فیصلہ تھا۔ اس معاملے میں امریکہ یا کسی دوسرے ملک کی ڈکٹیشن کوئی حیثیت نہیں رکھتی۔ انہوں نے کہا کہ ترکی نے F-35 جنگی طیاروں کی خریداری کے لئے امریکہ کو بھاری رقم دی ہوئی ہے۔ اب امریکہ کا جنگی طیارے فروخت کرنے سے انکار ایک بڑی سنگین غلطی ہے۔ یہ نیٹو کے اتحادی ہونے کی حیثیت سے بھی ایک بین الاقوامی سفارتی ناکامی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کے اقتدار میں آنے کے بعد اس معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کر لیا جائے گا