تیل کے پیداواری اور برآمدی ممالک کی تنظیم اوپیک اور نان اوپیک ممالک نے مئی اور جون سے خام تیل کی پیداوار میں ایک کروڑ بیرل یومیہ کمی کا فیصلہ کیا ہے۔ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کی وجہ سے معاشی اور تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں۔ ہوائی سفر محدود ہو گئے ہیں۔ بڑی صنعتیں بند پڑی ہیں۔ ان حالات میں خام تیل کی طلب میں غیر معمولی کمی آ گئی ہے جس کے باعث اوپیک اور نان اوپیک ممالک نے آئندہ ماہ سے خام تیل کی پیداوار میں کمی کا اعلان کر دیا ہے۔
اوپیک کا کہنا ہے کہ خام تیل کی پیداوار میں کمی کا سلسلہ اپریل 2022 تک جاری رہے گا۔ اوپیک اور نان اوپیک ممالک کا اجلاس ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہوا۔ خام تیل کی پیداوار میں کمی پر سعودی عرب اور روس کے درمیان تعلقات خاصے کشیدہ دکھائی دیئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اوپیک ممالک خام تیل کی پیداوار میں ایک کروڑ بیرل جبکہ نان اوپیک ممالک 50 لاکھ بیرل کمی کریں گے تاکہ تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں کو سہارا مل سکے۔
اجلاس میں طے پایا کہ جولائی سے دسمبر کے دوران خام تیل کی پیداوار میں بیس لاکھ بیرل یومیہ کا اضافہ کیا جائے گا۔ جولائی سے دسمبر کے دوران تیل کی موجودہ پیداوار کے مقابلے میں 80 لاکھ یومیہ بیرل کی کمی ہو گی جبکہ جنوری 2021 سے اپریل 2022 تک پیداوار میں 60 لاکھ بیرل کمی لائی جائے گی۔ واضح رہے کہ مارچ میں سعودی عرب اور روس کے درمیان کشیدگی کے باعث خام تیل کی پیداوار میں کمی پر اتقاق رائے نہیں ہو سکا تھا جس کی وجہ سے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت کم ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔