تُرک وزیر خارجہ میولوٹ کیوسوگلو نے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس پر سیکیورٹی کونسل نے بہت تاخیر سے ریسپانس کیا ہے۔
ہر شخص سیکیورٹی کونسل کے کردار پر انگلی اٹھا رہا ہے۔ کونسل نے کورونا وائرس کو عالمی وبا قرار دینے کے ایک ماہ بعد اجلاس طلب کیا جب تک حالات خراب ہو چکے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کونسل کا یہ کردار ناقابل یقین اور شرمناک ہے۔
گذشتہ سال دسمبر کے آخری ہفتے میں چین کے شہر ووہان سے پھوٹنے والے کورونا وائرس سے اب تک دنیا میں 20 لاکھ افراد متاثر جبکہ ایک لاکھ 23 ہزار افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری انٹونیو گیوٹرس نے ایک ہفتے پہلے بیان جاری کیا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے امن اور سیکیورٹی کی صورتحال کو برقرار رکھنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
تُرک وزیر خارجہ نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی کونسل عالمی سطح کے تنازعات کو حل کرنے میں ناکام رہی ہے جس کا واضح ثبوت شام کی صورتحال ہے۔ ادھر یمن، لیبیا اور دیگر ممالک میں بھی حالات کچھ بہتر نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترکی سیکیورٹی کونسل میں اصلاحات چاہتا ہے۔ صدر طیب اردوان کئی بار کہہ چکے ہیں کہ سیکیورٹی کونسل کے پانچ مستقل ممبران کے علاوہ بھی دنیا ہے جو بہت بڑی ہے۔ تُرک وزیر خارجہ نے کہا کہ سیکیورٹی کونسل کسی بھی تنازعے کے حل میں مؤثر کردار ادا نہیں کر پائی ہے اور اسے دنیا کے مختلف ممالک کی نمائندہ تنظیم نہیں کہا جا سکتا ہے۔ فی الحال عالمی سطح پر کوئی دوسرا فورم موجود نہیں ہے لیکن اقوام متحدہ اپنے مینڈیٹ میں ناکام نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے لیکن اس سے پہلے اس کی سیکیورٹی کونسل میں اصلاحات لائی جائیں۔