
صدر رجب طیب ایردوان نے حطائے کے زلزلہ زدہ مقامات کا دورہ کیا۔ نیشنلسٹ موومنٹ پارٹی کے چیئرمین دولت باہچے لی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے زلزلہ متاثرین سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد صدر ایردوان نے ترک ڈیزاسٹر اینڈ مینجمنٹ اتھارٹی کے رابطہ مرکز میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 6 فروری کو آنے والے زلزلے سے بدترین تباہی ہوئی ہے اور ہم ترکیہ کے 11 شہروں کو دوبارہ تعمیر اور بحال کریں گے
جو شدید تباہی سے متاثر ہوئے ہیں۔ ہم ان علاقوں میں زراعت، صنعت کے ساتھ ساتھ ثقافتی اور تاریخی ورثے سمیت تمام پہلوؤں پر غور کریں گے ۔ ہم بہت جلد ان شہروں کی تعمیر کا کام شروع کر دیں گے ۔ ہم اپنے تمام ترک شہریوں کے ساتھ کھڑے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم صوبہ حطائے کے رہائشیوں کو نشیبی علاقوں سے دور پہاڑوں کی طرف منتقل کرنا چاہیں گے تاکہ اگر ایسی آفت کا ہمیں دوبارہ سامنا ہو تو ہمیں کم سے کم نقصان ہو۔ انہوں نے اس بات کی یقین دہانی بھی کروائی کہ وہ انطاکیہ ، اسکندرون اور ارسوز سمیت تباہ حال علاقوں کو دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑا کریں گے ۔
حطائے کےدورے کے دوران صدر ایردوان نے پاکستان سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم 1122 کے اہلکاروں سے ملاقات بھی کی۔
ترک انتظامیہ جیو فزکس، جیو ٹیکنکس ، جیولوجی، سیسمولوجی اور یونیورسٹیوں کے زلزلہ کے ماہرین کے ساتھ فعال طور پر کام کر رہی ہے جو تمام رہائشی علاقوں کی تعمیر شہری منصوبہ بندی، زمینی خصوصیات، فالٹ لائنز کے فاصلے اور ترک تقافت کے مطابق کریں گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ زلزلہ متاثرین کے گھروں کی تعمیر میں ایک سال کا وقت لگ سکتا ہے اور تب تک یہ متاثرین کنٹینزز میں رہائش رکھیں گے
صدر ایردوان نے یہ بھی اعلان کیا کہ گھروں کی تعمیر کا آغاز اگلے ماہ سےہو جائے گا جس میں ملاطیا میں 44 ہزار 7 سو ستر ، ، عثمانیہ میں نو ہزار 5 سو پچاس، دیارباقر میں 6 ہزار ادانا میں 2 ہزار پانچ سو،حطائے میں چالیس ہزار ، قہرمانماراش میں پنتالیس ہزار، آدیامن میں 25 ہزار اور غازی انتیپ میں 18 ہزار گھروں کی تعمیر کی جائے گی
خیال رہے کہ 6 فروری کو آنے والے زلزلے میں ترکیہ کو ہلا کے رکھ دیا جس کے نتیجے میں اکتالیس ہزار افراد جاں بحق ہو ئے جبکہ ہزاروں افراد زخمی اور لاکھوں افراد بے گھر ہوئے ہیں۔