ترک زلزلہ زدگان سے اظہار افسوس کے لیے لاہور میں تعزیتی ریفرنس، ترک قونصل جنرل کی شرکت

ترکیہ اردو اور لاہور چیمبر آف کامرس کی جانب سے ترک زلزلہ متاثرین سے اظہار افسوس کے لیے لاہور چیمبر میں تعزیتی ریفرنس "ایمپتھائز ترکیہ” کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام کا مقصد لاہور میں موجود ترک کمیونٹی کے ساتھ گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرنا تھا اور انہیں یقین دلانا تھا کہ پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں ترکیہ کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے۔

تعزیتی پروگرام میں ترک قونصل جنرل لاہور عامر اوزبے، لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور، نائب صدر الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان ڈاکٹر مشتاق مانگٹ، ڈین فیکلٹی آف انفارمیشن پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر خالد محمود ملک، میڈیا ہیڈ ریسکیو 1122 دیبا شہناز ، ڈائریکٹر ترکش کلچرل سنٹر یونس ایمرے ایرن میاسوگولو، جی ایم ترکش ایئر لائن عمر اوندر ، ڈائریکٹر ترک ہلال احمر پاکستان ابراہیم کارلوس، ڈائریکٹر پاک ترک معارف سکولز اینڈ کالجز لاہور ریجن اورحان تاکیران نے اس موقع پر خطاب کیا۔

ترک قونصل جنرل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستانی حکومت اور لوگوں کے بے حد مشکور ہیں جنہوں نے زلزلہ متاثرین کے لیے مدد اور دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ ترکی میں مرنے والوں کی تعداد 40 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ حالیہ زلزلے میں کتنی تباہی آئی تھی۔ انہیں پاکستانی عوام کی طرف سے دعائیں، یکجہتی کے پیغامات ملے ہیں جو ہمارے لیے بہت قیمتی ہیں اور جس پر ہم پاکستانی قوم کے شکر گزار ہیں۔ قونصل جنرل نے ریسکیو اور غیر سرکاری این جی اوز کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ریسکیو مشن میں اپنا کردار ادا کیا۔

لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کاشف انور نے کہا کہ کہ حالیہ زلزلے کے نتیجے میں ترکیہ میں ہونے والے خوفناک سانحہ اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر پاکستانی قوم سوگوار ہے، پاکستانیوں کے دل ترکیہ کے لوگوں کے لیے دھڑکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب ترکیہ کے ان لوگوں سے ہمدردی و تعزیت کا اظہار کرتے ہیں جنہوں نے زلزلہ میں اپنے پیاروں کو کھو دیا۔

نائب صدر الخدمت فاؤنڈیشن ڈاکٹر مشتاق نے کہا کہ ہماری ٹیمیں 8 فروری سے ترکیہ میں کام کر رہی ہیں اور ہم نے ڈاکٹروں کی پہلی ٹیم بھی وہاں بھیج دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیمیں ترکیہ میں ریسکیو، عارضی پناہ گاہوں اور بحالی کے لیے کام کر رہی ہیں۔

میڈیا ہیڈ ریسکیو 1122 دیبا شہناز نے بتایا کہ 51 افراد پر مشتمل ایک سرٹیفائیڈ ٹیم جو کہ خصوصی آلات سے لیس تھی، ترکی بھیجی گئی تھی۔ ٹیم نے وہاں بچاوکی کوششیں کیں۔ اس موقع پر انہوں نے بچاو کی کوششوں کا احاطہ کرنے والی ایک ویڈیو دستاویزی فلم بھی پیش کی۔

ڈین فیکلٹی آف انفارمیشن پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر خالد محمود ملک نے جامعہ پنجاب کی نمائندگی کرتے ہوئے ترک کمیونٹی سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے مشکل وقت میں ترکیہ کا ساتھ دے اپنے دیرینہ تعلق کا اظہار کیا۔

ترکیہ اردو کے ایگزیکٹو ایڈیٹر محمد حسان نے کہا کہ اگرچہ یہ ترکیہ کیلیے غم کی گھڑی ہے مگر ہمیں قوی امید ہے کہ صدر ایردوان کے قیادت میں ترک عوام صبر اور عزم کے ساتھ اس چیلنج کا مقابلہ کر لیں گے اور ملبوں سے بچ نکلنے والے بچے ترکیہ کے روشن اور مضبوط مستقبل کا باعث بنیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ دو ملک ایک ملت کی اصل شکل ترکیہ اور پاکستان ہی ہیں ۔

ڈائریکٹر ترکش کلچرل سنٹر یونس ایمرے ایرن میاسوگولو نے پاک ترک رشتے کی نوعیت سمجھنے کے لیے حالیہ کوششوں کو بہترین مثال قرار دیتے ہوئے کہا پاکستان اور اہل پاکستان کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔

جی ایم ترکش ایئر لائن ایرن عمر اوندر ، ڈائریکٹر ترک ہلال احمر پاکستان ابراہیم کارلوس، ڈائریکٹر پاک ترک معارف سکولز اینڈ کالجز لاہور ریجن اورحان تاکیران سمیت دیگر مہمانان نے بھی اس موقع پر خطاب کر کے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔

Read Previous

پاکستان کا بحری جہاز امدادی سامان لے کر اگلے ماہ ترکیہ روانہ ہو گا،ترک سفیر

Read Next

جرمن وزیر خارجہ اور وزیر داخلہ  کا زلزلہ زدہ علاقوں کا دورہ

Leave a Reply