دنیا کی 25 بڑی این جی اوز نے یورپین یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ فرانسیسی حکومت کی اسلام دشمنی کی ریاستی حمایت کی تحقیقات کی جائیں۔ یورپ کے 11 ممالک کی 25 بڑی این جی اوز نے یورپین کمیشن کی صدر اُرسلا وون دیر لیئن کے نام ایک پٹیشن بھیجی ہے۔ ان این جی اوز کا کہنا ہے کہ یورپین عدالت انصاف میں فرانسیسی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کیا جائے کیونکہ فرانس میں مسلمانوں کی مذہبی آزادی کو ختم کر دی گئی ہے اور انہیں اپنی مذہبی رسومات ادا کرنے نہیں دی جا رہی ہیں۔
پٹیشن میں کہا گیا کہ فرانس نے کئی ایسے قوانین بنائے ہیں جس سے مسلمانوں کی مذہبی آزادی کو محدود کر دیا گیا ہے اور مذہبی رسومات کی ادائیگی پر سزا دی جا رہی ہے۔ فرانس میں اسلام دشمنی کو سرکاری سرپرستی حاصل ہے۔ دائیں بازو کی انتہاپسند جماعتوں کا حکومت پر دباؤ اس حد تک بڑھ گیا ہے کہ فرانسیسی حکومت بے بس اور مجبور دکھائی دیتی ہے۔
پٹیشن کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون بارہا اسلام دشمن تقاریر کرتے رہے ہیں جس میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
جن تنظیموں نے پٹیشن دائر کی ان میں ری پریزینٹیٹو کونسل آف فرانس، نیدر لینڈ کی مسلم رائٹس واچ، سوئٹزرلینڈ کی اسلامک سینٹرل کونسل اور سپین کی مسلم ایسوسی ایشن فار ہیومن رائٹس شامل ہیں۔
پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ یورپین یونین کے قوانین میں تمام مذاہب کو آزادی اور مختلف عقائد کے ماننے والوں کو اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی کی مکمل آزادی دی گئی ہے لیکن فرانس میں مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا ہے۔