کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث مصر کی حکومت پر سیاسی قیدیوں اور گرفتار انسانی حقوق کے کارکنوں کی رہائی کیلئے دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ مختلف سیاسی جماعتوں اور ہیومن رائٹس کی تنظیموں کی طرف سے مصر کی سیکیورٹی فورسز سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ قیدیوں کی زندگیوں کو بچانے کیلئے ضروری ہے کہ سیاسی اور انسانی حقوق کے گرفتار کارکنوں کو فوری رہا کیا جائے۔ مصر کے پارلیمنٹیرین کمال احمد کی صاحبزادی نوہا کمال نے سیاسی قیدیوں کی رہائی کیلئے ایک مہم شروع کی ہے جس میں انسانی حقوق کے کارکنوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
نوہا کمال مصر میں سرگرم سیاسی حقوق کی علمبردار کے طور پر جانی جاتی ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں گرفتار مختلف سیاسی کارکنوں کے مقدمات لڑنے والے وکیل محسن بھنسائی کی رہائی کا بھی مطالبہ کر رہی ہیں جو کئی مہینوں سے جیل میں قید ہیں۔
مصر کی حکومت نے کمال احمد اور محسن بھنسائی کے خلاف جھوٹی خبریں پھیلانے اور دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ تعلقات کے الزامات عائد کئے ہیں۔ دونوں سیاسی رہنماؤں کے خلاف قائم مقدمات کے کیسز کی سماعت اس سال مارچ میں شروع ہوئی ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز احتجاج کرنے والے کارکنوں کو بھی گرفتار کر رہی ہیں اور کے خلاف دائر مقدمات کی تفصیلات سے وکلا کو آگاہ نہیں کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ان کی ضمانت کیلئے درخواستیں دائر نہیں ہو پا رہی ہیں۔
سیاسی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے کارکن روزانہ اس بات پر احتجاج کر رہے ہیں کہ حکومت کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر سیاسی قیدیوں کو فوری رہا کرے کیونکہ بیشتر ممالک نے ایسے تمام قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔ ابھی تک حکومت نے احتجاج کرنے والے گرفتار کارکنوں کی تعداد سے متعلق معلومات فراہم نہیں کی ہیں تاہم مارچ میں ہونے والے احتجاج کے دوران پولیس 200 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر چکی ہے۔