turky-urdu-logo

ضعیف العمر شخص کو دھکا مارنے پر 57 پولیس آفیسرز مستعفی

نیویارک میں احتجاجی مظاہرے کے دوران ایک 75 سالہ ضعیف العمر شخص کو دھکا دے کر زمین پر گرانے والے دو پولیس اہلکاروں کی اس حرکت پر 57 پولیس آفیسرز نے استعفے دے دیئے ہیں۔

نیویارک اسٹیٹ کے گورنر اینڈریو کومو نے کہا ہے کہ اس واقعے کی تفتیش جاری ہے اور اس معاملے پر انصاف کے تمام تقاضے پورے کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے جس ضعیف العمر شخص کو دھکا دیا تھا وہ اس وقت اسپتال میں شدید زخمی حالت میں ہے۔

اس واقعے کی جاری ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہےکہ پولیس اہلکاروں نے ایک گروپ میں دو اہلکاروں نے احتجاجی مظاہرے میں شامل 75 سالہ ضعیف العمر شخص کو دھکا دے کر نیچے گرا دیا جس سے اس کا سر زمین سے ٹکرایا اور خون بہنے لگا۔ پولیس اہلکاروں نے اس کی مدد کرنے کے بجائے اسے بے یارو مددگار چھوڑ کر آگے چل دیئے اور دیگر اہلکاروں نے بھی زخمی شخص کی کوئی مدد نہ کی۔

نیویار کے نیاگرا اسکوئر میں لوگ سیاہ فام امریکی شہری جارج فلائیڈ کے پولیس کی حراست میں قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کر رہے تھے جب یہ واقعہ پیش آیا۔

57 پولیس آفیسرز نے اس واقعے کے خلاف ایمرجنسی یونٹ سے استعفیٰ دیا ہے تاہم وہ پولیس فورس سے مستعفی نہیں ہوئے ہیں۔ گورنر اینڈریو کومو کے آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ابھی کچھ پولیس آفیسرز ایمرجنسی یونٹس کا ابھی حصہ ہیں اور توقع ہے کہ بفیلو فورس کو اس طرح کے واقعات سے روکنے کیلئے ان کی تربیت پر توجہ دی جائے گی۔

گورنر آفس نے زخمی ضعیف العمر شخص کی شناخت مارٹن گوگینو کے نام سے کی ہے اور کہا ہے کہ اب ان کی صحت تسلی بخش ہے اور وہ خطرے سے باہر ہیں۔

Read Previous

ایران یورینئم افزودگی بڑھا کر عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے، اٹامک انرجی ایجنسی

Read Next

لیبیا: تُرک فوج کے لیبئن نیشنل آرمی پر فضائی حملے

Leave a Reply