زندگی دینے والی ذات صرف ایک ہی ہے لیکن وسلیہ کوئی بھی ،کچھ بھی ہو سکتا ہے ۔ ترکی کے ڈاکٹرز کی ایک ٹیم 66 سالہ برطانوئی خاتون مارگریٹ ایلس پنگ کو ایک پیچیدہ سرجری کے بعد زندگی کی طرف لوٹانے میں کامیاب ہو گئے۔
مارگریٹ قبرص جزیرے کے یونانی حصے کی رہائیشی ہیں اور ترکی میں اپنے دل کے اراضے کے علاج لیے آئی تھیں۔
استنبول کے میڈیپول میگا یونیورسٹی ہسپتال کے ڈاکٹروں نے آٹھ گھنٹے طویل سرجری کی اور مارگریٹ کے گردے ، جگر ، پھیپھڑوں اور دل کو متاثر کرنے والے ٹیومر کو نکال دیا ۔
اسپتال سے فارغ ہونے سے چند دن پہلے انادولو ایجنسی سے گفتگو کے دوارن مارگریٹ نے بتایا کہ قبرص میں ایک ڈاکٹر نے مجھے اس اسپتال جانے کا مشورہ دیا۔ یہاں ، ڈاکٹروں نے مجھے بتایا کہ مجھے اچانک موت کا خطرہ ہے اور مجھے متعدد بیک وقت سرجریوں کی ضرورت ہے۔ میں نے حامی بھر لی اور سب کچھ باآسانی ہو گیا۔
مجھے امید نہیں تھی کہ ترکی میں ڈاکٹرز اس قدر قابل ہوں گے ۔میں سب کو پہاں سے علاج کروانے کا مشورہ دیتی ہوں۔
اسپتال میں آنکلوجی کے پروفیسر ، آزکان یلدز نے بتایا کہ جب مریضہ اسپتال میں داخل ہوئیں تو انہیں سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا ۔ پہلے ان کے دماغ کی سرجری ہوئی اور پھر ہم نے گردے میں ٹیومر کی نشاندہی کی ۔ دائیں گردے میں جمے ہوے خون کا لوتھرا دل کی طرف بڑھ رہا تھا۔ یہ ایک غیر معمولی کیس تھا۔ ہم نے دوسری برانچز کے ڈاکٹروں کے ساتھ اکٹھے ہو کر سرجری کا فیصلہ کیا یہ ایک خطرے والی سرجری تھی۔ مسز پنگ جو خود ایک ریٹائرڈ نرس ہیں نے ایہ خطرہ مول لینا کی حامی بھری اس کے بعد ہم نے سرجری کی جو کہ کامیاب رہی۔