برطانیہ کی مختلف سیاسی جماعتوں کے 166 ارکان نے وزیراعظم بورس جانسن سے مطالبہ کیا ہے کہ امریکہ میں حالیہ عوامی احتجاجی میں پُرامن مظاہرین پر آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں کے استعمال کے بعد ان مصنوعات کی امریکہ کو ایکسپورٹ بند کی جائے۔
وزیراعظم بورس جانسن کی کنزرویٹو پارٹی سمیت تقریباً تمام سیاسی جماعتوں نے وزیر تجارت کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ان مصنوعات کی امریکہ کو برآمد پر پابندی لگائی جائے اور اس سلسلے میں تحقیقی رپورٹ شائع کی جائے کہ امریکی عوام پر برطانیہ سے منگوائی گئی کتنی ربڑ کی گولیاں اور آنسو گیس کی شیل استعمال کئے گئے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق 50 لاکھ شہریوں نے ایک پٹیشن پر دستخط کئے ہیں جس میں برطانوی سیاستدانوں کے مطالبے کو درست تسلیم کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ امریکہ کو یہ مصنوعات فراہم کرنا بند کی جائیں۔
برطانوی سیاسی جماعتوں نے اپنے خط میں کہا ہے کہ قانون کے مطابق برطانوی حکومت اس بات کی پابند ہے کہ اگر اس کی مصنوعات کو کسی دوسرے ملک میں غلط استعمال کیا جاتا ہے تو اس کی برآمد پر پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔ برطانوی لیبر پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈان بٹلر نے اپنے خط میں کہا ہے کہ دنیا نے دیکھا کہ کس طرح امریکی پولیس اہلکار نے ایک سیاہ فام کو تشدد کا نشانہ بنا کر موت کے گھاٹ اتار دیا اور پُرامن مظاہرین پر ربڑ کی گولیاں اور آنسو گیس کے شیل برسائے۔