
صدر ایردوان نےبین الاقوامی میڈیا اداروں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ترکیہ ترک آئندہ انتخابات کے بارے میں بے معنی مضامین کے ذریعے رائے عامہ کو متاثر کرنےکی کوشش نہایت ہی افسوس ناک ہے۔
بین الاقوامی میڈیا تنظیمیں، جو اپنے ممالک میں انتخابات سے بھی صحیح طریقے سے نمٹ نہیں پاتی ہیں ترکیہ میں آنے والے انتخابات کے عمل پر انگلی اٹھا رہی ہیں۔
صدر ایردوان نے مغربی دینیزلی صوبے میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی میڈیا اپنی غلط خبروں کے ذریعے لوگوں کے دلوں میں ترکیہ کی منفی شکل سامنے لانا چاہتا ہے جس میں وہ ہرگز کامیاب نہیں ہو سکے گا۔
انکا کہنا تھا کہ ہم اس بات سے واقف ہیں کہ انہیں کیا تکلیف ہے، وہ ہم پر کیوں حملہ کرتے ہیں، وہ ہمارے ملک کے انتخابات میں کیوں مداخلت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
صدر ایردوان کا یہ بیان لندن سے شائع ہونے والے دی اکانومسٹ کے ایک حالیہ مضمون کے بعد سامنے آیا جس میں باہر کے لوگوں سے ترکیہ کے آنے والے انتخابات پر توجہ دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور یہ دعوی کیا گیا ہے کہ صدرایردوان کی قیادت میں ملک تباہی کے دہانے پر ہے۔
صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ برطانوی میگزین ترکیہ کی قسمت کا تعین نہیں کر سکتا۔