راملہ میں فسلطینیوں کے 8 گھر مسمار کر دیئے۔ غزہ کے مغربی کنارے میں راملہ کے علاقے میں اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کے 8 گھر مسمار کر دیئے۔ مشرقی راملہ کے ایک رہائشی عبدالرحیم مصلح نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے علی الصبح علاقے میں زبردستی داخل ہو کر لوگوں کو گھروں سے نکالا اور ان کے گھر بڑی مشینوں کے ذریعے مسمار کر دیئے۔
ان گھروں میں رہائش کے علاوہ فلسطینیوں نے بھیڑ بکریاں بھی پالی ہوئی تھیں۔ اسرائیلی فوج نے تمام گھر مسمار کر کے سامان بھی توڑ پھوڑ دیا۔
عبدالرحیم مصلح کے مطابق اسرائیلی حکومت نے راملہ کے سی ایریا میں مکانات تعمیر کرنے سے پہلے این او سی حاصل کرنے کی شرط عائد کی ہوئی ہے۔ اسرائیلی حکام این او سی جاری نہیں کرتے اور لوگ بغیر این او سی کے تعمیر کر لیتے ہیں۔
اس وقت راملہ کی وادی السق میں فلسطینیوں کے 200 گھر موجود ہیں۔ یہاں رہائش کے ساتھ ساتھ تجارت کے لئے بھیڑ بکریاں بھی پالی جاتی ہیں۔
مغربی کنارے کے اے ایریا کا 18 فیصد علاقہ فلسطینی اتھارٹی کے کنٹرول میں ہے جس میں وہ یہاں سیکیورٹی فراہم کرتی ہے۔
بی ایریا کا 21 فیصد علاقہ فلسطین کی سول اتھارٹی کے پاس ہے لیکن اس کی سیکیورٹی اسرائیلی فوج کے پاس ہے۔
سی ایریا مغربی کنارے کا 61 فیصد علاقہ اسرائیلی کنٹرول میں ہے۔