بحرین کے بادشاہ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ نے کہا ہے کہ امریکہ کی سربراہی میں اسرائیل اور بحرین کے درمیان ایک تاریخی امن معاہدہ طے پایا ہے۔
کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس امن معاہدے سے مشرق وسطیٰ میں امن اور خوشحالی کا ایک نیا دور شروع ہو گا۔ یہ معاہدہ خطے کی عوام کی سیکیورٹی اور استحکام کو یقینی بنائے گا۔ حماد بن عیسیٰ نے کہا کہ یہ معاہدہ بحرین کے ویژن کی عکاسی کرتا ہے جس میں اسرائیل کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔
بحرین کے شاہ حماد بن عیسیٰ نے بتایا کہ ان کا ملک دو ریاستوں یعنی اسرائیل اور فلسطین کے موقف سے پیچھے نہیں ہٹا اور 2002 میں ہونے والی عرب امن کانفرنس کے اعلامیئے پر کاربند ہے۔
بحرین چوتھا عرب ملک ہے جس نے اسرائیل کو تسلیم کیا ہے۔ اس سے پہلے 1979 میں مصر اور 1994 میں اردن اسرائیل کو تسلیم کر چکے تھے۔
13 اگست کو پہلے متحدہ عرب امارات اور 24 اگست کو بحرین نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کا معاہدہ کیا تھا۔