شام کی حکومت روس کے ساتھ مل کر ادلب میں جنگ کے بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہی ہے۔
یہ بات ہیومن رائٹس واچ نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں کہی۔ انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ گذشتہ 11 ماہ میں روس اور شامی حکومت ادلب میں مسلسل مظالم ڈھا رہی ہے۔
ادلب میں دہشت گردوں کی آڑ میں دونوں حکومتوں نے متعدد زمینی اور فضائی حملے کئے جو بین الاقوامی جنگی قوانین کے خلاف ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 11 ماہ میں شام کی حکومت نے روس کے ساتھ مل کر 46 زمینی اور فضائی حملے کئے جس سے عام شہری جاں بحق ہوئے اور شہری انفرا اسٹرکچر کو نقصان پہنچا۔ یہ تمام حملے بین الاقوامی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کے زمرے میں آتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 11 ماہ میں دونوں ملکوں نے شہری علاقوں پر کلسٹر اور بیرل بم سمیت دیگر مہلک ہتھیار استعمال کئے جس سے 1600 شہری جاں بحق ہوئے۔
ان حملوں کے باعث علاقے کے 14 لاکھ شہر متاثر ہوئے۔ بجلی، پانی اور گیس کے انفرا اسٹرکچر سمیت اسکولوں اور دیگر اہم عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ حملے حالیہ چند سالوں میں کئے گئے حملوں کی ایک مثال ہے۔ دونوں ملک جنگی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کر رہے ہیں۔