
آرمینیا اپنی جارحیت سے باز نہیں آیا۔ اتوار سے شروع ہونے والی جنگ بندی کے معاہدے کی ایک بار پھر خلاف ورزی کرتے ہوئے آرمینیا کی فوج نے آزربائیجان کے مغربی علاقے تارتر کی کاٹن فیکٹری پر بمباری کی۔
شدید بمباری کے باعث آزاد گرگاوٗنلو دیہات میں کپاس صاف کرنے والی فیکٹری میں آگ لگ گئی جس کے باعث پوری فیکٹری جل کر خاک ہو گئی۔
آذربائیجان کے پراسیکیوٹر جنرل آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حملے میں ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ فیکٹری کے گودام میں ابھی تک آگ بھڑک رہی ہے۔ فائر بریگیڈ کا عملہ آگ بجھانے میں مصروف ہے۔
آرمینیا اس علاقے میں شہریوں پر مسلسل بمباری کر رہا ہے جس کے باعث آذربائیجان کی حکومت نے یہاں آمد و رفت پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔
27 ستمبر کی شب آرمینیا نے آذربائیجان پر حملہ کیا تھا جس کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان تین ہفتوں سے جنگ جاری ہے۔ 10 اکتوبر کو روس کی مداخلت پر جنگ بندی کا ایک معاہدہ ہوا تھا۔ آرمینیا نے 24 گھنٹوں کے بعد ہی سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آذربائیجان کے گنجان آباد شہر گانجا پر حملہ کر دیا تھا جس میں 10 شہری شہید ہو گئے تھے۔
اتوار کو ایک اور سیز فائر معاہدہ ہوا لیکن اس بار بھی آرمینیا نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گانجا پر دوبارہ حملہ کیا جس میں 12 شہری شہید ہو گئے جس میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
یہ آرمینیا کا آذربائیجان کے شہری علاقوں پر تیسرا حملہ ہے جو ایک فیکٹری پر کیا گیا۔