turky-urdu-logo

ترک فوج خطے کی مضبوط آرمی ہے، آرمینیا اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا، سابق دفاعی ترجمان

آذربائیجان سے کاراباخ میں بدترین شکست کو ابھی تک آرمینیا کے اخبارات ہیڈ لائنز بنا رہے ہیں۔ آرمینیا کی شکست کے اثرات ابھی تک تازہ ہیں۔

آرمینیا کی وزارت دفاع کے سابق ترجمان ارتسرون ہوانسین نے ایک انٹرویو میں کہا ہے آرمینیا کی فوج کا ترک فوج کے ساتھ کوئی مقابلہ نہیں ہے۔ ترک فوج کے جنگی ڈرون نے کاراباخ کی جنگ کا پانسہ پلٹ کر رکھ دیا۔ یہی جنگی ڈرون لیبیا اور شام میں بہترین کارکردگی دکھا چکے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وزارت دفاع کے سابق ترجمان نے کہا کہ کاراباخ جنگ میں ترکی کی مداخلت نے آرمینیا کو شکست سے دو چار کر دیا۔ آرمینیا کو اپنی سے دس سے بارہ گنا بڑی فوج سے مقابلہ تھا اور خطے کی سپر پاور ترکی سے جنگ جیتنا آرمینیا کے لئے ناممکن تھا اور ایسا ہی ہوا۔

واضح رہے کہ کاراباخ تنازعہ پر آرمینیا اور آذربائیجان میں 44 روز جنگ جاری رہی جس میں آذری فوج کے 2,802 فوجی شہید ہوئے جبکہ آرمینیا کے پانچ ہزار سے زائد فوجی مارے گئے۔

آرمینیا نے 8 نومبر کو شکست تسلیم کرتے ہوئے ہتھیار ڈال دیئے تھے اور روس سے درخواست کی کہ وہ آذربائیجان کے ساتھ صلح کے معاہدے کے لئے دباوْ ڈالے۔

روس نے دونوں ملکوں کے درمیان معاہدہ کرواتے ہوئے کاراباخ میں ترکی اور روس کے امن فوجی دستے تعینات کر دیئے ہیں۔

Read Previous

فٹ بال:سینک ٹوسم ترکش کلب بیسکتاس میں شامل

Read Next

ترکی نیٹو کا اہم اتحادی ہے، جرمن وزیر دفاع

Leave a Reply