
سیاہ فام امریکی شہریوں پر پولیس کے تشدد اور ہلاکتوں کے بعد صحافی اور میڈیا ورکرز بھی امریکی پولیس کے نشانے پر آ گئے ہیں۔ سیاہ فام امریکی باشندے جارج فلائیڈ کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی کوریج کرنے والے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو پولیس نے اپنا نیا ہدف بنا لیا ہے۔ چھ روز سے جاری احتجاج کی کوریج کے دوران پولیس نے اب تک 68 صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو گرفتار کر لیا ہے۔ کچھ صحافیوں کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا جبکہ بعض صحافیوں کے کوریج میں استعمال ہونے والے آلات توڑ دیئے گئے ہیں۔
امریکہ میں صحافتی تنظیموں نے میڈیا ورکرز اور صحافیوں پر پولیس تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس کا رویہ عام شہریوں کے ساتھ ساتھ میڈیا کے ساتھ بھی توہین آمیز ہوتا جا رہا ہے۔
نیویارک میں قائم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے) نے کہا ہے کہ احتجاجی مظاہرے کی کوریج کرنے والے 68 صحافیوں کو پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ بیشتر کو گرفتار کر لیا اور کئی صحافیوں کے کیمرے اور دیگر آلات توڑ دیئے۔ سی پی جے کے مطابق پولیس کے ساتھ ساتھ کئی مظاہرین بھی صحافیوں پر تشدد میں ملوث پائے گئے ہیں۔ اپنے بیان میں میڈیا تنظیم نے کہا کہ اکثریتی واقعات میں پولیس صحافیوں پر تشدد کی ذمہ دار ہے۔
واضح رہے کہ 25 مئی کو مینیاپولیس میں ایک 44 سالہ نہتے سیاہ فام کو پولیس نے تشدد کر کے ہلاک کر دیا تھا جس کے خلاف پورے امریکہ میں پُرتشدد احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ ان مظاہروں کے دوران مظاہرین نے کئی گاڑیوں اور املاک کو آگ لگا دی اور شاپنگ مالز میں لوٹ مار بھی کی۔
مینیاپولیس میں احتجاجی مظاہرے کی کوریج کے دوران پولیس نے سی این این کے ایک سیاہ فام صحافی عمر جیمنیز کو لائیو کوریج کے دوران گرفتار کر لیا تھا۔ سی این این کے ایک نیوز شو کے میزبان سیاہ فام کائتھ بوائیکر نے بتایا کہ ٹوئٹر پر پولیس تشدد کی فوٹیج اور تصاویر شیئر کرنے پر نیویارک کی پولیس نے انہیں گرفتار کیا تاہم کئی گھنٹوں بعد انہیں رہا کر دیا گیا۔ میڈیا میں کام کرنے والے سیاہ فام صحافی اور ورکرز بھی امریکی پولیس کے نشانے پر آ گئے ہیں اور پولیس انہیں مسلسل ہراساں کر رہی ہے۔ احتجاجی مظاہرے کی کوریج کے دوران مینیا پولیس کے تشدد سے ایک فری لانس فوٹوگرافر کی ایک آنکھ کی بینائی ضائع ہو گئی۔ نیویارک ٹائمز سے بات کرتے ہوئے لِنڈا ٹیراڈو نے کہا کہ وہ تصویر بنارہی تھیں کہ جب ایک پولیس اہلکار نے ان کی آنکھ میں ڈنڈا دے مارا جس نے ان کی ایک آنکھ ضائع ہو گئی۔