
دارالحکومت انقرہ میں پاکستانی سفارتخانے نے چوتھے یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے ایک خصوصی تقریب کا اہتمام کیا۔
ترک رکن پارلیمنٹ برہان کایاترک نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے سات دہائیوں قبل اقوام متحدہ اور خود بھارتی قیادت کی طرف سے کئے گئے وعدوں کے باوجود بھارت کی طرف سے کشمیریوں کے حق خودارادیت سے انکار پر تشویش کا اظہار کیا۔
تقریب میں پاک ترک پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ کے چیئر مین علی شاہین کا پیغام بھی پڑھ کر سنایا گیا۔
پیغام میں علی شاہین نے کشمیری بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا اعادہ کیا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کی وکالت کی ۔
صدر انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک تھنکنگ (SDE)، الپر نے جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کی اہمیت پر زور دیا.
عالمی برادری پر زور دیتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ وہ خطے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ازالہ کرے اور اقوام متحدہ کی سرپرستی میں منصفانہ رائے شماری کی حمایت کرے
پاکستان کے ناظم الامور عباس سرور قریشی نے کشمیری عوام کی حق خودارادیت کے بارے میں میں بات کی۔
انہوں نے جموں و کشمیر تنازعہ پر ترکیہ کے اصولی موقف کی تعریف کی اور بین الاقوامی فورمز پر مسلسل حمایت پر صدر ایردوان کا شکریہ ادا کیا۔
تقریب میں سول سوسائٹی، میڈیا، تھنک ٹینکس اور انقرہ میں مقیم کشمیریوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
یوم استحصالِ کشمیر ہر سال 5 اگست کو پوری دنیا میں بھارت کی طرف سے اگست 2019 میں جموں و کشمیر کے علاقے پر اپنے غیر قانونی قبضے کو برقرار رکھنے کے لیے کیے گئے گھناؤنے اقدامات کی یاد میں منایا جاتا ہے۔