ترکی نے آرمینیا کی درخواست پر یورپین کورٹ آف ہیومن رائٹس (ای سی ایچ آر) کے عبوری اقدامات پر سخت تنقید کی ہے۔
ترک وزارت خارجہ کے ترجمان حامی اکسوئے نے کہا ہے کہ ترکی کا موقف سنے بغیر یورپین کورٹ آف ہیومن رائٹس کا فیصلہ غیر قانونی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے بلکہ یہ ایک سیاسی فیصلہ ہے جس کے لئے یورپین کورٹ آف ہیومن رائٹس کے ادارے کو استعمال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آرمینیا نے ایک جارح ریاست کے طور پر عمل کرتے ہوئے آذربائیجان پر حملہ کیا اور اسی کی درخواست پر ترکی پر پابندیاں عائد کرنا سراسر زیادتی اور نا انصافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی ادارے اور عالمی برادری آرمینیا کو آذربائیجان کے مقبوضہ علاقے خالی کرنے کا کہہ رہی ہے لیکن دوسری طرف یورپین کورٹ آف ہیومن رائٹس ایک انوکھا اور غیر قانونی فیصلہ کر رہی ہے۔