turky-urdu-logo

دنیا میں بڑھتی بھوک و افلاس کے باوجود آدھی دنیا انٹرنیٹ سروس سے استعفادہ حاسل کر رہی ہے

دنیا میں ایک طرف بھوک و افلاس دوسری طرف آدھی دنیا کے پاس انٹرنیٹ کی سہولت دستیاب ہے۔ اس وقت افریقہ، شام، یمن، لیبیا اور کئی ممالک میں بھوک اور افلاس سے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں تو دوسری طرف آدھی دنیا انٹرنیٹ کے مزے لے رہی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ عالمی برادری کو بھوک سے زیادہ انٹرنیٹ کی فراہمی کی فکر کھائے جا رہی ہے۔

حالیہ اعداد و شمار کے مطابق دنیا کی نصف آبادی یعنی ساڑھے چار ارب لوگوں کو انٹرنیٹ کی سہولت حاصل ہے لیکن بھوک سے بلکتے بچے کسی کی توجہ کا مرکز نہیں ہیں۔

وی آر سوشل اور ہوٹسوٹ کی ڈیجیٹل 2020 کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد تقریبا 3،8 بلین کے قریب ہے۔

رواں سال 2020 کے پہلے چھ ماہ میں دنیا بھر میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد میں 29 کروڑ 80 لاکھ افراد کا اضافہ ہوا ہے۔

حالیہ جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا کی 60 فیصد آبادی آن لائن ہو گئی ہے۔ یعنی دنیا کا ہر چھٹا شخص انٹرنیٹ کے ذریعے آن لائن ہے۔ دنیا میں ہر شخص یومیہ اوسطً پونے سات گھنٹے یعنی چھ گھنٹے 43 منٹ انٹرنیٹ استعمال کر رہا ہے۔

دنیا بھرمیں جس تیزی سے انٹرنیٹ کا استعمال بڑھ رہا ہے اس کا مطلب ہے کہ اس سال کو اگر انٹرنیٹ استعمال کرنے کے دورانئے میں کیلکولیٹ کیا جائے تو ایک ارب 25 کروڑ سال کے لگ بھگ لوگوں نے ایک سال انٹرنیٹ استعمال کیا۔

گوگل اور یوٹیوب سب سے زیادہ استعمال ہو رہی ہیں۔ یاہو اور ایمیزوں کا تیسرا اور چوتھا نمبر ہے۔

ہر شخص دن میں دو گھنٹے اور 24 منٹس سوشل میڈیا پر لاگن رہتا ہے۔ فلپائنی لوگ سب سے زیادہ سماجی رابطوں میں رہتے ہیں۔ 16 سے لے کر 64 سال تک کی عمر کا ہر فلپائنی ایک دن میں 4 گھنٹے سوشل میڈیا پر ایکٹو رہتا ہے۔

جاپانی سب سے کم سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ہر جاپانی دن میں صرف 45 منٹ ہی سوشل میڈیا پر اپنا وقت صرف کرتا ہے۔

فیس بُک دنیا بھر میں سب سے زیادہ لوگ استعمال کر رہے ہیں۔ فیس بک استعمال کرنے والوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ فیس بک کے ذریعے مارکیٹنگ کرنے والوں کی رسائی دنیا کی ایک تہائی آبادی تک ہے۔ 18 سے 34 سال تک کی عمر کے لوگوں میں فیس بک کے ذریعے مارکیٹنگ سب سے زیادہ کامیاب رہی ہے۔ ابھی اس میں چین کو شامل نہیں کیا گیا ہے کیونکہ چین میں فیس بُک پر پابندی ہے۔

یوٹیوب کا استعمال دوسرے نمبر پر ہے جبکہ وٹس ایپ تیسرے نمبر پر آتا ہے۔ فیس بک مسینجر، وی چیٹ، انسٹاگرام، ٹُک ٹاک بالترتیب تیسرے، چوتھے، پانچویں اور چھٹے نمبر پر ہیں۔

اس وقت دنیا بھر میں ٹک ٹاک استعمال کرنے والوں کی تعداد 80 کروڑ ہے جس میں سے 50 کروڑ صرف چین کے صارفین ہیں۔

انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں میں خواتین مردوں سے بہت پیچھے ہیں۔ اس وقت 28 فیصد خواتین ایسی ہیں جو بالکل انٹرنیٹ استعمال نہیں کر رہی ہیں۔

جنوبی ایشیا میں یہ تقسیم واضح نظر آتی ہے۔ اس خطے کی ہر تیسری خاتون انٹرنیٹ کا استعمال نہیں کر رہی ہے۔ ہر تیسری خاتون سوشل میڈیا پر ایکٹو نہیں ہے۔

اگر اعداد و شمار دیکھے جائیں تو 55 فیصد مرد اور 45 فیصد خواتین سوشل میڈیا پلیٹ فارم استعمال کر رہی ہیں۔

بھارت میں خواتین کی نصف آبادی موبائل انٹرنیٹ کے بارے میں بالکل لاعلم ہے۔

دنیا کی تین ارب خواتین آف لائن ہیں جس کا مطلب ہے کہ خواتین اقتصادی اور سماجی شعبے میں اس طرح ترقی نہیں کر پا رہی ہے جس قدر ترقی مرد کر رہے ہیں۔ دنیا کے ترقی پذیر ممالک کی خواتین انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا سے نابلد ہیں۔

Read Previous

ارطغرل غازی کی ہیروئن اسرا بلجیک کا پاکستانی موبائل کمپنی کے ساتھ معاہدہ

Read Next

آیا صوفیہ کے فیصلے کے بعد ترک اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان

Leave a Reply